vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکا: لاس اینجلس میں ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف کریک ڈاؤن

0

 لاس اینجلس(ویب ڈسیک) امریکی شہر لاس اینجلس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیشنل گارڈ کے اچانک تعیناتی فیصلے کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جس سے شہر میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی۔

امریکی خبررساں ادارے اے بی سی کے مطابق، پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے 101 فری وے کو بند کر دیا ہے جبکہ چار خودکار گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور فلیش بینگز کا سہارا لیا ہے۔ شام کے وقت پولیس نے مظاہرے کو غیرقانونی قرار دے کر وارننگ دی کہ اگر مظاہرین منتشر نہ ہوئے تو گرفتاریاں کی جائیں گی۔ کچھ مظاہرین نے پولیس پر پتھر، آتش بازی اور کنکریٹ کے ٹکڑے پھینکے، جبکہ پولیس افسران پر اوور پاس کے نیچے سے حملے بھی کیے گئے۔ مظاہرے شہر کے مختلف حصوں میں پھیل گئے۔ 300 نیشنل گارڈ اہلکاروں کی تعیناتی نے شہریوں میں شدید غصہ پیدا کیا، جسے ریاستی خودمختاری پر حملہ تصور کیا گیا۔ یہ اہلکار ڈاؤن ٹاؤن سمیت وفاقی عمارتوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔ پولیس چیف جِم میکڈونل نے کہا کہ مظاہرین کی بڑی تعداد اور پرتشدد عناصر کی موجودگی سے صورت حال قابو سے باہر ہو گئی۔ صدر ٹرمپ نے قانونی اختیار استعمال کرتے ہوئے 2,000 نیشنل گارڈ اہلکاروں کی تعیناتی کا حکم دیا جبکہ گورنر گیون نیوزم نے اسے ریاستی اختیارات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ وائٹ ہاؤس نے گورنر کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹ قرار دے دیا۔ مظاہرے امیگریشن چھاپوں کے بعد شروع ہوئے، جن میں 100 سے زائد افراد گرفتار کیے گئے۔ ماہرین کے مطابق، اس نوعیت کی وفاقی مداخلت آخری بار 1965 میں دیکھی گئی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.