vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک میں تارکین وطن کی طویل عمر کا راز کیا ہے۔؟

0

نیوریارک سٹی  میں امیگرنٹس کی صحت کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے، نیوریارک سٹی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے رپورٹ جاری کردی ، رپورٹ میں نیویارک میں مقیم تمام شہریوں کی صحت کا تحفظ بلاتفریق یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔
نیوریارک سٹی  کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نےامیگرنٹس اور امریکیوں کی صحتِ عامہ اور شرح اموات پر تقابلی جائزے پر  مبنی رپورٹ جاری کردی ۔ امریکیوں  کی نسبتاً تارکینِ وطن کی  عمر ساڑھے 3 سال زیادہ ہے۔دل کی بیماریوں  کے باعث 28 فیصد اور کینسر سے  اموات کی شرح19 فیصد کم پائی  گئی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا کہ نیویارک سٹی میں امیگرنٹس کی اوسط عمر امریکی نژاد شہریوں کے مقابلے میں  زیادہ ہے ، امیگرنٹس کی اوسط عمر 83.5 سال جبکہ امریکیوں کی 79.9 برس ہے ،اسی طرح امیگرنٹس امریکیوں شہریوں کی نسبت سگریٹ نوشی بھی کم کرتے ہیں ۔رپورٹ میں  بتایا نیوریارک میں81 فیصد تارکین وطن 10 سال ، 13 فیصد 6 سے 10 سال اور 6 فیصد 5 سال سے مقیم ہیں ،قائم مقام ہیلتھ کمشنر  ڈاکٹر مشیل مورس  نے کہا شہر کی ترقی اور کامیابی میں امیگرنٹس کا کردار ہے۔ اس لئے ہمارا مشن ہے کہ نیوریاک میں بسنے والے تمام شہریوں کی صحت کا تحفظ بلاتفریق یقینی بنایا جائے۔مئیر کے دفتر میں امیگرنٹ امور کے کمشنر منیوئل کاسٹرو نے کہا ہم جانتے ہیں امیگرنٹس کمیونٹیز کی صحت دراصل نیویارک کی صحت ہے۔ رپورٹ کے مطابق تارکینِ وطن کی قانونی معاونت  کے لیے 2017 میں میڈیکل لیگل پارٹنر شپ پروگرام اور 2019 میں ہیلتھ  انشورنس کے لیے  نیویارک سٹی  کیئر پروگرام شروع کیا تھاجس سے ایک لاکھ 45 ہزار  رہائشیوں کو بنیادی اور طبی سہولیات میسر آئی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.