vosa.tv
Voice of South Asia!

ایمیگرینٹس کو علاج کے لیے دستاویزات کی ضرورت نہیں،مشیل مورس 

0

نیویارک سٹی  حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تارکین وطن شہر میں صحت کی سہولیات حاصل کرنے کے مکمل حق دار ہیں، چاہے ان کے پاس امیگریشن دستاویزات ہوں یا نہ ہوں۔ اسپتالز میں ان کی معلومات راز میں رکھی جائیں گی۔

 نیویارک میں تارکین وطن مایوسی ، وسوسوں ، بلڈ پریشیر اور دیگر بیماریوں کا شکار ہیں۔ نیویارک کی شہری حکومت  نے  امیگرنٹس کی صحت سے متعلق اہم اعلان کردیا۔ کسی پاس کے قانونی دستاویزات ہوں یا نہ ہوں صحت کی سہولیات سب کو  یکساں میسر ہوں گی ۔نیویارک سٹی میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جاری آپریشن کے باوجود  نیوریارک کی شہری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ علاج کے لئے قانونی دستاویزات  کی ضرورت نہیں ہے۔ امیگرنٹس شہر میں صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات حاصل کر سکتے ہیں۔نیویارک سٹی کے اعلیٰ حکام نے امیگرنٹس کی صحت وتعلیم کی سہولیات سے متعلق ایک راؤنڈٹیبل گفتگو کا انعقاد کیا ،جس میں  شہری حکومت اور صحت سے متعلق مختلف شخصیات نے شرکت کی اور اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔ڈپٹی میئر سوزین مائلزگسٹاو کا کہنا تھا  امیگرنٹس کمیونٹیز  کی فیملی اور بچوںکو اسپتال، اسکول اور ایمرجنسی کی سہولیات میسر ہیں۔ تارکین وطن کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔

 محکمہ صحت کی قائم مقام کمشنر ڈاکٹر مشیل مورس  نے کہا شعبہ صحت 47 تارکین وطن خدمات انجام دے رہے ہیں ،امیگرنٹس کو زبان سمیت مختلف چینلجز ہیں ، ان کی ذہنی صحت  کے ساتھ امیگرنٹس بلڈ پریشر ، مایوسی اوروسوسوں سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہیں۔ امیگرنٹ امور کے کمشنر مینوئل کاسٹرو کا کہنا تھا ہم امیگرنٹس کمیونٹی کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ اسپتال اور اسکولز میں محفوظ ہیں اور انہیں تمام سہولیات میسر ہیں۔ این وائے سی کئیر کے سربراہ ڈاکٹر جوناتھن جمنیز  نے کہا کوئی بھی شخص ڈاکٹر، کلینک یا اسپتال جانے سے نہ گھبرائے۔ امیگرنٹس کی معلومات راز میں رکھی جائیں گی۔

روانڈ ٹیبل  گفتگو میں  بتایا گیا کہ شہری حکومت  کی  اپنے حقوق جانیےمہم میں امیگرنٹس کو  قانونی سہولیات سے آگاہ کیا جارہا ہے ، یہ معلومات کمیونٹی مراکز، لائبریریوں اور ورکشاپس میں دی جا رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نیویارک سٹی میں 81 فیصد امیگرنٹس گزشتہ 10 سال ، 13 فیصد 6 سے 10 سال  اور 6 فیصد کم ازکم 5 برس سے  مقیم ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.