نیویارک: جرائم کی شرح میں نمایاں کمی
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی میں 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران جرائم کی شرح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، جسے میئر ایرک ایڈمز اور پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے عوامی سلامتی کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔
پولیس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، قتل، ڈکیتی اور فائرنگ کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جب کہ مجموعی طور پر بڑے جرائم کی شرح 11 فیصد کم ہو چکی ہے۔ پولیس نے سخت اقدامات، جدید حکمت عملیوں اور اضافی نفری کی تعیناتی کے نتیجے میں سب وے اور رہائشی علاقوں میں بھی جرائم میں نمایاں کمی ریکارڈ کی ہے۔ ایڈمز کے مطابق رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں فائرنگ کے واقعات اپنی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، جب کہ قتل کی شرح میں 34 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا سب وے میں قتل کے واقعات مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں، جو 2018 کے بعد پہلی بار ہوا ہے، جبکہ عوامی رہائشی منصوبوں میں بھی جرائم کی شرح میں 11 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ غیر قانونی اسلحہ کے خلاف جاری مہم میں اب تک 21,000 سے زائد غیر قانونی ہتھیار ضبط کیے جا چکے ہیں، جن میں سے ایک ہزار سے زائد رواں سال برآمد کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ٹرانزٹ سیکیورٹی پلان کے تحت سب وے میں اضافی پولیس تعینات کیے جانے کے بعد وہاں جرائم کی شرح میں 18 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جب کہ فائرنگ کے واقعات 67 فیصد کم ہو چکے ہیں۔ میئر کے مطابق، ریٹیل چوری کے خلاف سخت اقدامات کے نتیجے میں شہر میں دکانوں اور تجارتی مراکز میں چوری کی وارداتوں میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق، گزشتہ چند سالوں میں جرائم میں اضافے کی ایک بڑی وجہ مجرموں کی بار بار گرفتاری اور فوری رہائی رہی ہے۔ 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران گرفتار شدگان میں سے 39 فیصد کو کم از کم دو بار اور 21 فیصد کو تین یا اس سے زائد بار گرفتار کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ قانون میں موجود سقم کی وجہ سے سنگین جرائم میں ملوث افراد بار بار گرفتار ہو کر بھی فوری طور پر رہا ہو جاتے ہیں، جس سے عوامی تحفظ کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ میئر ایرک ایڈمز نے پولیس کی ان کامیابیوں کو شہر کی معیشت اور سماجی ترقی کے لیے ایک مثبت اشارہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیویارک شہر اپنی بحالی کی طرف گامزن ہے اور جرائم کی شرح میں کمی کی وجہ سے شہریوں میں تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں سیاحت اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور نیویارک کو ایک محفوظ اور خوشحال شہر بنانے کے لیے انتظامیہ اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گی۔