ٹرمپ کا پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کے لیے سزائے موت لازمی ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب کے دوران کہا کہ وہ پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کے خلاف سخت کاروائی یقینی بنائیں گے، انہوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو مستقل طور پر نافذ کرے۔ ٹرمپ نے ایک نئے کرائم بل کی بھی وکالت کی، جو بار بار جرم کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں اور پولیس افسران کے تحفظ کے قوانین میں اضافہ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پولیس اہلکاروں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ ہم انہیں قتل ہونے نہیں دیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے خطاب کے دوران نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مقتول افسر جوناتھن ڈیلر کی بیوہ اسٹیفنی ڈیلر کو خراج تحسین پیش کیا۔ جوناتھن ڈیلر کو مارچ 2023 میں فار راک وے میں ایک ٹریفک اسٹاپ کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ قاتل کے 21 مجرمانہ ریکارڈ موجود تھے۔ ٹرمپ نے کہا، میں گزشتہ سال ان کے جنازے میں شریک ہوا تھا۔ جب میں اسٹیفنی اور ان کے بیٹے ریان سے ملا۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ریان کو معلوم ہو کہ اس کے والد ایک سچے ہیرو تھے۔ اسٹیفنی ڈیلر نے 30 مارچ 2024 کو اپنے شوہر کی یاد میں خطاب کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ مزید کتنے پولیس اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو قربانی دینا ہوگی قبل اس کے کہ حقیقی تحفظات نافذ کیے جائیں۔ اب تک کئی بل پیش کیے جا چکے ہیں، جن کے تحت پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو سزائے موت دی جا سکے، لیکن کوئی بھی قانون نہیں بن سکا۔ لیکن ٹرمپ نے 2024 کی اپنی انتخابی مہم میں جرائم اور پولیسنگ کو ایک مرکزی مسئلہ بنایا ہے اور بارہا پولیس کے قاتلوں کے خلاف سخت سزاؤں کا مطالبہ کیا ہے۔