طلبہ کو اپرنٹس شپ کے ذریعے 18 ملین ڈالر کی ادائیگی
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور پبلک اسکول چانسلر میلیسا ایویلس راموس نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں طلبہ کو اپرنٹس شپ اور عملی تربیت کے ذریعے 18 ملین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی کی گئی ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، یہ اقدام شہر کے کیریئر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پروگرام کے تحت کیا گیا ہے، جو 120 سال سے پبلک اسکول نصاب کا حصہ ہے اور طلبہ کو صنعت سے منسلک تربیت فراہم کرتا ہے۔ ایڈمز انتظامیہ نے فیشن ڈیزائن، کُلنری آرٹس، آٹوموٹیو ٹیکنالوجی، صحت، کاروبار، ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت 290 سے زائد کیریئر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پروگرام متعارف کروائے ہیں۔ 2022 میں فیوچر ریڈی نیویارک سٹی متعارف کروایا گیا، جس میں 135 اسکول شامل ہو چکے ہیں اور گوگل سمیت کئی بڑے ادارے اس کے شراکت دار ہیں۔ 2023 میں 600 ملین ڈالر کے نوجوانوں کے لیے مساوی مواقع منصوبے کا آغاز کیا گیا، جبکہ سمر یوتھ ایمپلائمنٹ اور سمر رائزنگ پروگرام کے تحت 1 لاکھ نوجوانوں کو روزگار ملا۔ 2024 میں 11 ہزار سے زائد طلبہ کو انٹرن شپ دی گئی، اور 2030 تک 30 ہزار اپرنٹس شپ فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایڈمز انتظامیہ نے کالج چوائس پروگرام اور انکلیسو اکانومی انیشی ایٹو کے لیے بھی 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد طلبہ کے لیے مزید مواقع پیدا کرنا ہے۔ اسمبلی رکن جینیفر راجکمار نے کیریئر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پروگرامز کو طلبہ کے لیے معاشی خودمختاری کی راہ ہموار کرنے میں معاون قرار دیا ہے۔