نیویارک کی شہری حکومت کے چار ڈپٹی میئر ایک ساتھ مستعفی ہوگئے۔ کمپٹرولر بریڈ لینڈر نے میئر ایرک ایڈمز کو ہنگامی منصوبہ پیش کرنے کے لیے اکیس فروری تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔ کمپٹرولر کا کہنا ہے کہ وہ میئر کے خلاف عد م اعتماد کا اجلاس بلانے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔
نیویارک سٹی کی اعلیٰ قیادت میں شدید بحران پیدا ہو گیا ہے کیونکہ چار ڈپٹی میئرز، بشمول فرسٹ ڈپٹی میئر ماریا ٹوریس-اسپرنگر، نے اپنے استعفے جمع کروا دیے ہیں۔ اس سنگین صورتحال پر نیویارک سٹی کمپٹرولر بریڈ لینڈر نے میئر ایرک ایڈمز سے فوری طور پر ہنگامی منصوبہ پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہری حکومت کے استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔کمپٹرولر لینڈر نے میئر ایڈمز کو ایک خط ارسال کیا، جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ یہ استعفے غیر معمولی قیادت کا خلا پیدا کر سکتے ہیں اور شہری خدمات کی فراہمی کو شدید متاثر کر سکتے ہیں۔یہ استعفے امریکی محکمہ انصاف کی اس حالیہ کارروائی کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں میئر ایڈمز کے خلاف عائد فردِ جرم واپس لینے کی پیشکش کی گئی، بشرطیکہ وہ وائٹ ہاؤس کی امیگریشن اور فوجداری انصاف کی پالیسیوں پر مکمل عمل کریں۔ کمپٹرولر لینڈر نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت میئر کی نیویارک سٹی چارٹر کے تحت فرائض انجام دینے کی صلاحیت پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔کمپٹرولر لینڈر نے اپنے خط میں لکھا کہ بطور کمپٹرولر اور کمیٹی آف مئیرل ان ایبلٹی کے رکن کی حیثیت سے، میں باضابطہ طور پر درخواست کرتا ہوں کہ آپ کا دفتر 21 فروری 2025 تک ایک تفصیلی ہنگامی منصوبہ تیار کرے اور پیش کرے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر میئر ایڈمز ایسا کرنے میں ناکام رہے تو وہ عدم اعتماد کی کمیٹی کا اجلاس بلانے پر غور کریں گے، جو یہ جائزہ لینے کا اختیار رکھتی ہے کہ آیا میئر حکومت چلانے کے قابل ہیں یا نہیں۔ کمپٹرولر لینڈر نے اس بات پر زور دیا کہ نیویارک کے شہریوں کو یقین دہانی کرانے اور شہری خدمات کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔