جوبائیڈن نے نیپون اور یو ایس اسٹیل کے انضمام پر فیصلہ جون تک موخر کردیا
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے جاپانی کمپنی کی یو ایس اسٹیل کی خریداری کی پیشکش پر فوری فیصلہ کرنے کے بجائے اس معاملے میں تاخیر کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس ڈیل کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔
اس فیصلے کا مقصد دونوں کمپنیوں کے ممکنہ اشتراک کے اثرات پر گہری نظر ڈالنا ہے۔ جاپان کی سب سے بڑی اسٹیل ساز کمپنی نیپون اور امریکا میں اسٹیل کی صنعت میں مرکزی حیثیت رکھنے والی یو ایس اسٹیل نے انضمام کا فیصلہ کیا تھا، نیپون اسٹیل نے 14.9 ارب ڈالر کی بولی لگائی تھی۔ یہ ڈیل امریکی اسٹیل انڈسٹری میں ایک بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اس ڈیل سے امریکی قومی سلامتی اور ملک میں ملازمتوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ان کے مطابق جاپانی کمپنی کی امریکی اسٹیل مارکیٹ میں شمولیت سے مقامی صنعت متاثر ہو سکتی ہے۔ تاہم حامیوں کا خیال ہے کہ یہ اشتراک عالمی مارکیٹ میں امریکی اسٹیل کی مسابقت بڑھانے کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔ بائیڈن انتظامیہ اس حساس معاملے میں ایک متوازن حکمت عملی اختیار کر رہی ہے، جہاں صنعتی تحفظ، تجارتی تعلقات، اور قومی مفادات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈیل کا فیصلہ امریکا کی اسٹیل انڈسٹری کے مستقبل اور بین الاقوامی تجارتی تعلقات پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔