نیو یارک کی13پناہ گاہیں بند کرنے کی تیاری
حکام جون 2025 تک مزید 13 تارکین وطن کی پناہ گاہیں بند کردیں گئے
نیویارک (ویب ڈیسک) نیویارک حکام نے تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدمات اٹھانا شروع کردئیے ہیں اور جون 2025تک تارکین وطن کی 13 پناہ گاہوں کو بند کردی جائیں گی۔ ممکنہ طور پربند ہونے والی پناہ گوہوں میں بروکلین میں ہال اسٹریٹ شامل ہے جو شہر کی سب سے بڑی پناہ گاہ ہے جس میں3ہزار5سو تارکین وطن رہائش پذیر ہیں۔پناہ گاہوں کو بند کرنے کی حتمی کارروائی مکمل کی جائے گی ۔بی کے وےبروکلین۔ہال سٹریٹ ہیومینٹیرین ایمرجنسی رسپانس اینڈ ریلیف سینٹر بروکلین۔ہالیڈے ان ایکسپریس بروکلین۔VYBE BK بروکلین۔99 واشنگٹن ہیومینٹیرین ایمرجنسی رسپانس اینڈ ریلیف سینٹرمین ہٹن۔سٹیورٹ ہیومینٹیرین ایمرجنسی رسپانس اینڈ ریلیف سینٹر مین ہٹن۔واٹسن ہیومینٹیرین ایمرجنسی رسپانس اینڈ ریلیف سینٹر مین ہٹن۔ہوٹل نیڈیا کوئینز۔ہالیڈے ان/اسٹیٹن آئی لینڈ ان سٹیٹن آئی لینڈ۔رامدا یونکرز۔بروکلین، مین ہٹن اور کوئنز کے اوور سیچوریٹڈ پناہ گاہ شامل ہے ۔کوئنز کی ایک پناہ گاہ کے بستروں کی گنجائش10ہزار سے کم کردی جائے گی۔ میئر نیویارک نے نے اعلان کیا کہ شہر میں مارچ 2025 تک 25 دیگر سائٹس کو بند کر دیا جائے گا ۔جس میں فلائیڈ بینیٹ فیلڈ اور رینڈلز آئی لینڈ ہیومینٹیرین ایمرجنسی رسپانس اور ریلیف سینٹرز شامل ہیں۔دریں اثنا، شہر اب بروکلین میں فلائیڈ بینیٹ فیلڈ کے پناہ کے متلاشیوں کو منتقل کرنے کے لیے ایک وفاقی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کے لیے اقدامات بھی اٹھا رہا ہے۔میئر ایڈمز نے کہا کہ وہ اگلے بدھ تک وہاں پناہ گاہ کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جون 2025 تک انتظامیہ پناہ کے متلاشیوں کے بحران کے حل کے لیے کھولی جانے والی 20 فیصد سے زیادہ ہنگامی سائٹس کو بند کر دے گی ۔ایک انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ حکام برونکس میں برکنر بلیوارڈ کے قریب ایک نئی پناہ گاہ کھولیں گے لیکن اس سے متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے ۔توقع ہے کہ اس پناہ گاہ میں بڑے پیمانے پر صنعتی علاقے میں ایک گودام میں2ہزار 2سو سنگل مردوں کو ہی رکھا جائے گا۔یہاں پر رینڈل کے جزیرے سے منتقل ہونے والے مردوں کو رکھا جائے گا۔رینڈل جزیرے کی پناہ گاہ فروری کے آخر تک بند ہو جائے گی ۔نیویارک امیگریشن کولیشن نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں صرف مستقل رہائش ہی ہو گی مزید پناہ گاہیں تعمیر نہیں ہوں گی ۔نیویارک امیگریشن کولیشن کے صدر اور سی ای او مراد عودہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جب کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہال سٹریٹ جیسی بڑی اجتماعی پناہ گاہ بند ہورہی ہے ۔ ہمیں توقع تھی کہ یہ شہر لوگوں کو محفوظ اور زیادہ سے زیادہ منتقل کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔