امریکا میں پیٹ خرابی کے بڑھتے ہوئے کیسز پر حکام پریشان
محکمہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ لوگ کھانے پینے میں اعتدال سے کام لیں،ایک دوسرے کے ساتھ برتن کا تبادلہ نہ کریں کیونکہ نورو وائرس پوری قوت کے ساتھ واپس آگیا ہے
نیویارک(ویب ڈیسک)امریکا بھر میں پیٹ خرابی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ پیٹ خرابی کے باعث ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔جس کے بعد طبی ماہرین نے جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ امریکا میں نورو وائرس پوری قوت کے ساتھ واپس آگیا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ پیٹ خراب ہونے کے باعث ہسپتالوں میں داخل ہوئے ہیں۔یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق دسمبر میں امریکا بھر میں بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہوئے ۔کیسز کا ریکارڈ ہسپتالوں سے طلب کیا ہے جو جلد ہی مل جائے گا اور میڈیا کو پیش کیا جائے گا ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوروائرس انفیکشن کی علامت یہ ہے کہ اچانک الٹی آجاتی ہے اور اسہال ہوتی ہے۔ کروز بحری جہازوں ، نرسنگ ہومز اور جیلوں میں جیسے اجتماعی طور پر لوگ ایک ساتھ بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں اور مشترعکہ طور پر کھاتے ہیں ۔اسی طرح اسکولوں اور دیگرجگہوں پر لوگ ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں تو یہ وباء پھیل جاتی ہے
نورووائرس کیا ہے؟
امریکی محکمہ صحت کے مطابق ریاستہائے متحدہ میں خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری کی سب سے بڑی وجہ نورو وائرس ہے،اس وائرس 58فیصد لوگوں میں انفیکشن کا ذمہ دار ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نورووائرس آسانی سے پھیلتا ہے۔ یہ وباء سال بھر میں پھیل سکتی ہے لیکن نومبر سے اپریل تک زیادہ عام ہوتی ہے۔الٹی اور اسہال کے ساتھ ساتھ، عام علامات میں متلی، پیٹ میں درد، جسم میں درد، سر درد اور بخار شامل ہیں۔
نورو وائرس پھیلتا کیسے ہے
نوروائرس کے پھیلنے کی بڑی وجہ عام لوگ ہی ہوتے ہیں جس سے وائرس براہ راست پھیلتا ہے۔ جیسے کھانا بانٹنے یا کھانے کے برتنوں کا تبادلہ شامل ہے۔اسی طرح خوراک، پانی یا آلودہ س جگہوں کے ذریعے بھی وباء پھیل سکتی ہے۔نورووائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری عام طور پر اچانک شروع ہوتی ہے، 12 سے 48 گھنٹے بعد وائرس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ زیادہ تر لوگ ایک سے تین دن کے اندر بہتر ہو جاتے ہیں اور مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں۔لیکن ریاستہائے متحدہ میں ہر سال نوروائرس سے اوسطاً 900 اموات اور 109,000 ہسپتالوں میں داخل ہونے کا سبب بنتا ہے، زیادہ تر 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد شامل ہیں اور متاثر ہونے والوں میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ہر عمر کے لوگ نورووائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں اور بیمار ہو سکتے ہیں۔ چھوٹے بچے، بوڑھے اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔طبی حکام نے کافی، چائے اور الکحل کو چھوڑ کر پانی اور دیگر مائعات پینے کی تجویز دی ہے ۔پانی کی کمی کا شکار کسی کو بھی طبی مدد لینی چاہیے۔ پانی کی کمی کی علامات میں پیشاب میں کمی، منہ اور گلا خشک ہونا اور کھڑے ہونے پر چکر آنا شامل ہیں۔ پانی کی کمی کا شکار بچے غیر معمولی طور پر سوتے ہیں یا ہلچل مچا سکتے ہیں اور کم یا بغیر آنسو کے رو سکتے ہیں۔