نیویارک کے تارکین وطن کے مسکن پر چھائے خوف کے بادل
نیویارک(ویب ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں جیت اور تارکین وطن کے حوالے سے آنے والے بیان کے بعد نیویارک شہر میں مقیم لاکھوں تارکین وطن میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ٹرمپ نے اسی ہفتے بیان دیا تھا کہ وہ تارکین وطن کو نکالنے کے وعدے پر عمل درآمد کریں گئے۔نیویارک شہر میں ایک اندازے کے مطابق4لاکھ12ہزار تارکین وطن مقیم ہیں۔رپورٹ کے مطابق تارکین وطن نے نیویارک کے علاقوں بروکلین،کوئنز ،جیکسن سمیت دیگر علاقوں کو مسکن بنایا ہوا ہے اور محنت مزدوری کرکے اہلخانہ کا پیٹ پالتے ہیں ۔عرصہ دراز سے مقیم تارکین وطن اب خود کو نیویارکرز سمجھتے ہیں۔تارکین وطن کی نسلیں آباد ہیں۔اب تارکین وطن کے مسکن میں خوف پھیل چکا ہے ۔نیویارک ایک سینکچری سٹی ہے، جہاں غیر دستاویزی تارکین وطن کو بڑی حد تک امیگریشن ایجنٹوں سے محفوظ رکھا جاتا ہے۔ سنگین جرائم کے مرتکب افراد کو ملک بدری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن پولیس حکام کا خیال ہے کہ 2022 کے بعد سے تارکین وطن کا چھوٹا سا گروپ ہی آباد ہواہے۔واضح رہے کہ میئر ایرک ایڈمز پہلے ہی منتخب صدر سے بات کر چکے ہیں لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا ملک بدری پر بات ہوئی ہے یا نہیں۔