تخت وائٹ ہاؤس 2024کے وارث کا اعلان منگل کی رات کو ممکن نہیں
بڑا دن پہنچ گیا ،ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ،دونوں امیدواروں نے انتخابی مہم میں سخت محنت کی اور ایک دوسرے پر زبانی وار بھی کیے ۔
نیویارک:ایک تاریخی انتخاب کا دن آپہنچا ہے ۔منگل کو امریکی عوام تخت وائٹ ہاؤس کے وارث کا انتخاب کررہے ہیں دیکھنا ہے کہ تخت وائٹ ہاؤس پر کونسا امیدوار بیٹھتا ہے ۔کملا ہیرس جو نائب صدر کے عہدے کے فرائض سرانجام دے رہی تھیں کہ صدر بائیڈن نے ہیرس کو جانشین مقرر کیا ۔ڈیموکریٹک خاتون نے پارٹی کی چوٹی تک جاپہنچیں جہاں پر بہت سے لوگوں کا خواب تھا کہ وہ پہنچیں۔دوسری جانب ریپبلکن امیدوار ٹرمپ پر قاتلانہ حملے ہوئے ۔انہوں نے حملوں کی پرواہ کیے بغیر اپنے مشن کو جاری رکھا کہ وہ انتخابات میں جیت حاصل کرکے تخت وائٹ ہاؤس کے وارث بن جائیں ۔منگل کو امریکا میں عوام میں ووٹ کاسٹ کرنے نکلے ہیں لیکن لگتا نہیں ہے کہ منگل کی رات کو فاتح کا اعلان ہوجائے جس کی بڑی وجہ یہ بیان کی جارہی ہے کہ2020کے انتخابات میں میل ان ووٹنگ میں توسیع کی گئی تھی اور بائیڈن کے بطور صدر بننے کے اعلان میں چار دن لگے تھے اس کی ایک دوسری وجہ یہ بھی تھی کہ کئی اہم ریاستوں میں گنتی میں تاخیر ہوئی تھی۔ یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن کے الیکشن ریسرچ سینٹرکے ڈائریکٹر بیری برڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فاتح کے اعلان کچھ دن لگ سکتے ہیں۔اس سال یہ توقع کی جارہی تھی کہ بڑا سخت مقابلہ ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سب کی نظریں ان سات ریاستوں پر ہوں گی جو ممکنہ طور پر اس بات کا تعین کریں گی کہ آیا ہیرس یا ٹرمپ جیتتے ہیں۔ان ریاستوں میں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولینا، پنسلوانیا اور وسکونسن شامل ہیں ۔ان میں سے دو ریاستوں پنسلوانیا اور وسکونسن میں میل یا غیر حاضر بیلٹ پر الیکشن کے دن کی صبح تک کارروائی شروع نہیں ہو سکتی۔ اس میں لفافے کھولنا، ووٹر کی معلومات کی تصدیق کرنا اور گنتی سے پہلے انہیں اسکین کرنے کے لیے تیار کرنا شامل ہے جو تاخیر کا باعث بن سکتا ہے۔2020 میں وسکونسن میں الیکشن ڈے کے اگلے دن تک کسی بھی امیدوار کے لیے نہیں بلایا گیا تھا اور پنسلوانیا میں امیدوار کو الیکشن ڈے کے ایک ہفتہ بعد بلایا گیا تھا۔