نیویارک اور نیوجرسی کی بندرگاہوں پر ہڑتال سے سامان کی دستیابی متاثر
ورکزر کا تنخواہوں میں 75فیصد اضافے کا مطالبہ،انتظامیہ50فیصد اضافے پر رضامند،ورکرز75فیصد اضافہ پر بضد
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک اور نیو جرسی کی بندرگاہوں پر ہڑتال کے باعث سامان پھنس گیا ہے جس میں کافی ،شراب ،کاروں کے پرزے،ادوایات،طبی آلات،بچوں کی اشیاء ،فرنیچر،لکڑی اور کپاس سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔منگل سے شروع ہونے والی ہڑتال میں ہزاروں مزدور شامل ہوگئے ہیں۔ جس کے باعث سامان کی دستیابی متاثر ہوئی تاہم ا کھانے پینے کی اشیاء کی ترسیل متاثر نہیں ہوئی ہے۔اس حوالے سے وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کیا کہ ہڑتال سےخوراک کی قیمتوں یا دستیابی میں اہم تبدیلیاں ہوسکتی ہیں لیکن قلت کا امکان نہیں ہے اور تیل، پٹرول اور ڈیزل یا علاقے میں میونسپل سالڈ ویسٹ کو متاثر ہونے کی توقع نہیں ہے ۔گورنر کیتھی ہوکل نے بیان جاری کیا کہ لوگوں کو گروسری اسٹور پر بھاگنے اور سامان ذخیرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔کھانے پینے کا سامان وافر مقدار میں موجود ہے۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس میری ٹائم الائنس اور انٹرنیشنل لانگ شورمینز ایسوسی ایشن کے درمیان ناکام معاہدے پر ہڑتال شروع ہوئی ۔تنظیم کا کہنا ہے کہ مزدور چھ سالوں میں 77 فیصد اجرت میں اضافے اور آٹومیشن پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اوور ٹائم کے ساتھ گودی ورکر کی اوسط تنخواہ $88,000 سے $200,000 تک ہوتی ہے۔یو ایس میری ٹائم الائنس صرف محدود آٹومیشن پابندیوں کے ساتھ اجرت میں 50 فیصد اضافہ ماننے کے لیے تیار تھا لیکن معاہدہ ناکام ہوا کیونکہ ملازمین75فیصد اضافے پر بضد ہیں ۔