اسٹریٹ ہوم لیسنس ایڈوکیسی پروجیکٹ کی کامیابی کے2سال مکمل
نیویارک:نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور شہری حقوق کے محافظ اور نیو یارک سول لبرٹیز یونین کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر نارمن سیگل نے اسٹریٹ ہوم لیسنس ایڈوکیسی پروجیکٹ کی کامیابی کا جشن منایا۔اس پروگرام نے کامیابی سے دو سال مکمل کئے ہیں۔اسٹریٹ ہوم لیسنس ایڈوکیسی پروجیکٹ ایک رضاکارانہ اقدام ہے جس کا مقصد بے گھر افراد کے ساتھ تعلقات استوار کرنا اور انہیں براہ راست مدد فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد رضاکاروں کو تربیت دینا ہے، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو خود بے گھری کا تجربہ رکھتے ہیں، تاکہ وہ بے گھر نیو یارکرز کی وکالت کریں اور انہیں خدمات فراہم کریں۔ پروگرام کے پہلے سال سے دوسرے سال کے دوران، SHAP کی ٹیم نے بے گھر نیو یارکرز کی مدد میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس کے تحت وہ تقریباً 33 فیصد کامیابی کی شرح سے بڑھ کر تقریباً 50 فیصد کامیابی کی شرح پر پہنچ چکے ہیں۔میئر ایڈمز کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ ہوم لیسنس ایڈوکیسی پروجیکٹ کی بدولت، نیو یارکرز رضاکارانہ طور پر اپنے پڑوسیوں کی مدد کرنے کے لیے آگے آئے ہیں، ہماری بے گھری کے بحران کا حل اس بات میں مضمر ہے کہ ہم سب SHAP کے رضاکاروں کے نقش قدم پر چلیں اور بے گھر افراد کے ساتھ وقار اور انسانیت سے پیش آئیں۔اپنے پہلے سال میںSHAP نے ایک تہائی بے گھر افراد کی کامیابی کے ساتھ مدد کی۔ اب، دوسرے سال میں، تقریباً 50 فیصد افراد نے SHAP کے ساتھ بات چیت کے بعد رضاکارانہ طور پر سڑکوں سےہٹنے کا فیصلہ کیا، جس میں 451 افراد میں سے 223 افراد شامل ہیں۔میئر ایڈمز کا کہنا ہے کہ نیویارک کی تاریخ میں دوسرے سال کے لیے سب سے زیادہ بے گھر افراد کو مستقل رہائش فراہم کی گئی ہے اور ہاؤسنگ واؤچرز کے ذریعے سب سے زیادہ بے گھر خاندانوں کو مستقل رہائش میں منتقل کیا گیا ہے۔