کالج کے ایک حصےکو مہاجرین کی پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کی تیاری
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے حکام تارکین وطن کے جاری بحران سے نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔اسی کوشش کے دوران برونکس میں کالج کے پرانے حصے کو مہاجرین کی پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔رواں ماہ کے دوران بچوں کے ساتھ خاندانوں کو پناہ دے جائے گی ۔رکن اسمبلی جیفری ڈینووٹز کے مطابق متعلقہ محکمہ Westhab نامی تھرڈ پارٹی کے ذریعے سائٹ کی نگرانی کرے گا۔ محکمہ پہلے ہی آنے والے خاندانوں کے لیے دستیاب 95 کمروں کو فراہم کرنے کے عمل میں مصروف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ عمارت اصل میں 1960مین ہٹن کالج کو فروخت کرنے سے پہلے اپارٹمنٹس کے لیے بنائی گئی تھی۔ اس کے بعد اوورلوک مینور کو کئی سالوں تک کیمپس سے باہر ڈورم کے طور پر استعمال کیا گیا یہاں تک کہ مین ہٹن کالج نے اسے مئی 2023 میں Stagg گروپ کو فروخت کر دیا۔ اگست میں لوگ سازوسامان کے ساتھ منتقل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ڈینووٹز اب بھی مقامی رہنماؤں سے تارکین وطن کو کمیونٹی میں منتقل کرنے کے اپنے منصوبے کا خاکہ پیش کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھایہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ جو لوگ منتقل ہو رہے ہیں وہ ایسے خاندان ہیں جن کے بچے ہیں اور ان کی تذلیل نہیں کی جانی چاہیے بلکہ ان کی ہر ممکن مدد کی جانی چاہیے۔