ڈاکوؤں نے نیویارک میں محنت کش تارکین وطن کو ہدف بنالیا
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک پولیس نے نیویارک کی سڑکوں پر دندناتے ہوئے ڈاکوؤں کو لگام دینے میں ناکام نطر آرہی ہے تو ڈاکوؤں نے فوڈ ڈیلیوری سمیت دیگر جگہوں پر کام کرنے والے تارکین وطن کو نشانہ بنانا شروع کردیا اور تارکین وطن سے لوٹ مار معمول بن گئی ہے۔تارکین وطن کی شکایتوں کے باوجود ڈاکوؤں کے خلاف موثر کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق محنت کش بریڈ سونگ چینی فوڈ ایپ کے لیے ڈیلیوری کا کام کرتے ہیں۔ڈاکوؤں نے ایک ماہ کے کم عرصے کے دوران ان سے دو ای بائیکس چھین لی ہیں۔رپورٹ کے مطابق نئے آنے والے تارکین وطن ڈاکوؤں کا آسان ہدف بن رہے ہیں کیونکہ کچھ قانونی اجازت کے بغیر کام کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ہنگامی صورت حال میں مدد طلب کرنے سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔جوآن سولانو نے اپنے بھتیجے سرجیو کے ساتھ فوڈ ڈیلیوری میں کام کرنا شروع کیا تو ان کی ای بائیکس دو بار چوری ہوئی۔37 سالہ تبورسیو کاسٹیلو فوڈ ڈیلیوری کی شفٹ ختم ہونے کے بعد گھر واپس آرہے تھے تو وِلیس برج پر جان لیوا حملہ کیا گیا۔دوران علاج تبور چل بسا ۔کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔وینزویلا سے تعلق رکھنے والے ایک پناہ گزین گسٹاوو الیکٹرک بائیک سے محروم ہوگیا۔اس نے پولیس کو اطلاع دی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔میکسیکو کےفیڈل لونا ای-بائیک دیگر قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق نیویارک کے تارکین وطن کی پناہ گاہوں کے باہر درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں اسکوٹر کھڑے ہیں اور ایک تخمینہ کے مطابق شہرمیں 65ہزار سے زائد ڈیلیوری ورکر زہیں۔