22سالہ نوجوان محمد علی کی میت آبائی شہر لاہور روانہ
محمد علی کی نماز جنازہ بروکلین میں واقع مکی مسجد میں ادا کی گئی ،نماز جناہ میں اہل علاقہ کی کثیر تعداد شریک ہوئی
پاکستان سے اعلیٰ تعلیم کا خواب لے کر امریکا آیا ہوا۔بائیس سالہ نوجوان پر اسرار طور پر موت کی آغوش میں چلا گیا۔مرحوم کی نمازِ جنازہ نیویارک میں ادا کرنے کے بعد میت تدفین کے لیے آبائی شہر لاہور روانہ کردی گئی ہے۔پاکستان کے شہر لاہور کا رہائشی 22 سالہمحمد علی آنکھوں میں اعلیٰ تعلیم اور روشن مستقبل کا خواب سجائے امریکا آیا۔نیویارک کے تعلیمی ادارے میں زیرتعلیم تھا کہ گزشتہ دنوں اپنے گھر میں مردہ حالت میں پایا گیا، خوبرو نوجوان کے مرنے کی خبر سن کر والدین پر کیسی قیامت گزری ہوگی،یہ وہی جانتے ہیں۔پردیس میں جب کوئی اپنا انتقال کرجائے تو اس کے آخری دیدار کے انتظار کاکرب وہی محسوس کرسکتا ہےجو اس تکلیف سے گزرا ہو۔محمد علی کی نمازِ جنازہ الریان مسلم فیونرل سروسز اور مخیر حضرات کے تعاون سے بروکلین میں واقع مکی مسجد میں ادا کی گئی جس میں اہلِ علاقہ کی کثیر تعداد شریک ہوئی،مسجد کے پیش امام قاری اُسامہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر نفس کی موت کا وقت مقرر ہے لیکن وقت اور مقام کوئی نہیں جانتا۔محمد علی کی آئندہ مہینے15 اگست سالگرہ آنی تھی اور وہ 23 برس کے ہوجاتے،آنکھوں میں کتنے خواب ہوں گے لیکن شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد مرحوم نوجوان کا جسدِ خاکی تدفین کے لیے آبائی شہر لاہور روانہ کردیا گیا ہے۔