"اوبر ایپ” کی بندش کے خلاف ڈرائیور سراپا احتجاج
17 جولائی کے اوبر ہیڈ کوارٹرز تک احتجاجی مارچ کریں گے
نیویارک کے ٹیکسی ڈرائیورز آن لائن کمپنی کے خلاف کھڑے ہوگئے۔ نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس نے کم از کم اجرت کی ادائیگی کے لیے سٹی ہال سے اوبر کمپنی کے دفتر تک مارچ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نیویارک کے ٹیکسی ڈرائیورز نے آن لائن کمپنی اوبر کے ہاتھوں معاشی استحصال کے خلاف ایک بار پھر جدوجہد شروع کردی ہے ۔نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بہروی دیسائی ، شریک بانی جاوید طارق اور دیگر نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ کمپنی کی جانب سے ڈرائیورز کو کم از کم اجرت کی عدم ادائیگی اور دیگر حربے استعمال کرنے کے خلاف 17 جولائی بروز بدھ کو سٹی ہال سے اوبر کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز کے دفتر تک احتجاجی مارچ کریں گے ۔تنظیم کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ڈرائیورز کا معاشی استحصال کرنے پر اوبر کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا کچھ رقم پہلے مل چکی ہے ۔ اب اس مقدمے میں اٹارنی جنرل آفس کی مدد سےکمپنی مزید 382 ملین ڈالر کی رقم ادا کرے گی اور 22 جولائی سے یہ رقم ڈرائیورز میں تقسیم ہونا شروع ہوجائے گی اور یہ ہم سب کی کامیابی ہے ۔نیویارک ٹیکسی ڈرائیورز الائنس کا کہنا ہے کہ اوبر کمپنی صارفین کی تعداد کم ہونے پرایپلی کیشن کی بندش کرکے ٹی ایل سی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے ، اگر اس اقدام کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو ڈرائیورز کو سالانہ کئی ہزار ڈالرز کا نقصان ہوگا۔تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ ڈرائیورز اور یونین کا اتحاد ہی ہے کہ ہماری آٹھ سالہ جدوجہد کامیابی کی طرف گامز ن ہے، ڈرائیورز کا اتحاد ہی یونین کی اصل طاقت ہے۔