صدر بائیڈن کے اپنے(پارٹی اراکین) دستبردار ہونے کے بیانات دینے لگے تو مئیر ایڈمز حمایت میں سامنے آگئے
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے صدر جو بائیڈن کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ بائیڈن نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں،کسی اور کو مشورے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔مئیر ایڈمز نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ وہ اگست میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں بائیڈن کو بطور سپر مندوب ووٹ دیں گے جب پارٹی باضابطہ طور پر اپنے صدارتی امیدوار کو نامزد کرے گی۔مجھے لگتا ہے کہ (بائیڈن)کو ذاتی طور پر فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں اور پھر پارٹی کو اکٹھا ہونا چاہئے۔ ہم پارٹی سسٹم کے اندر کام کرتے ہیں اور یہی ہمارا عزم ہے ۔ایڈمز نے مزید کہا کہ ایک چیز جو میں اس قسم کے کام کے بارے میں جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ شور کو کبھی خاموش نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ جانور کی فطرت ہے۔میں صدر کا حامی ہوں۔ میں ایک سپاہی ہوں۔ مجھے میرے مارچ کے احکامات دو۔ میں ان بہت سی چیزوں سے خوش ہوں جو اس نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے کی ہیں۔ڈیموکریٹک قانون سازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 27 جون کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہونے والی مباحثے میں ناقص کارکردگی پیش کی ہے اس لیے وہ صدر کے عہدے کی دوڑ سے باہر ہوجائیں ۔بائیڈن کو اس بارے میں سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ آیا ان کے پاس صدر کی حیثیت سے مزید چار سال خدمات انجام دینے کی ذہنی تندرستی ہے۔ نیویارک میں ڈیموکریٹک رہنما اس بات پر منقسم ہیں کہ آیا نومبر میں بائیڈن کو پارٹی کا صدارتی امیدوار ہونا چاہیےیا نہیں