پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کرنے کا اعلان،پی ٹی آئی کو تحفظات
پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف ایک اور ملک گیر آپریشن شروع کرنے کا اعلان،نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آپریشن عزم استحکام شروع کرنے کی منظوری، آپریشن کی منظوری اتفاق رائے سے دی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے،اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان،وفاقی وزرا، وزرائے اعلی، چیف سیکرٹریز نے شرکت شرکت کی ، فورم نے انسداد دہشت گردی کی جاری مہم کا ایک جامع جائزہ لیا گیااپیکس کمیٹی کے اجلاس میں داخلی سلامتی کی صورتحال،نیشنل ایکشن پلان کے کثیرالجہتی اصولوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں خامیوں کی نشاندہی اور انسداد دہشت گردی کی جامع اور نئی جاندار حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا گیا ، اعلامیئے میں کہا گیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے جو قوم کی بقا اور بھلائی کے لیے ضروری ہے۔اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چینی باشندوں کی فول پروف سیکیورٹی کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اعلامیئے کے مطابق چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے لیے وزیراعظم کی منظوری کے بعد نئے ایس او پیز متعلقہ اداروں کو ارسال کر دیئے گئے ہیں ، ایپکس کمیٹی کے مطابق سیاسی اور سفارتی سطح پر علاقائی تعاون کے ذریعے دہشت گردوں کی آپریشنل اسپیس ختم کرنے کی کوششیں تیز کی جائیں گی، دہشت گردی کے مقدمات کے مؤثر استغاثے کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے گی اور کسی کو بھی ریاست کی عملداری چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم کسی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، کوئی فیصلہ یا معاہدہ ہوا ہے تو اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہم پاکستان میں آئین و قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں، آپریشن سے متعلق کیا کر رہے ہیں، کیا پلاننگ ہے معلوم نہیں۔انہوں نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن پر پارلیمنٹ کے فلور پر اعتماد میں لیا جائے، وزیرِ دفاع طرم خان بنے پھرتے ہیں، ان کی ڈیوٹی ہے بتائیں کیا کر رہے ہیں، ہم کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن کو بھی آپریشن سے متعلق تحفظات ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کوئی بھی آپریشن ہو اس کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔قومی اسمبلی: پی ٹی آئی اراکین واک آؤٹ ختم کر کے ایوان میں واپس آ گئے۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوئی بھی کمیٹی کتنی ہی بڑی ہو آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی آپریشن کے لیے پارلیمان کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، پہلے بھی عسکری قیادت نے پارلیمان آکر ان کیمرا بریفنگ دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دی گئی تھی۔نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک تھے۔