کولمبیا یونیورسٹی مظاہرے کی کمانڈ لڑکی کے حوالے،ہیملٹن ہال پر طلباء قابض
مین ہٹن،نیویارک:کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علموں نے انتظامیہ کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھا اور دیر رات یونیورسٹی کے ہیملٹن ہال پر دھاوا بول دیا اور ہال پر قابض ہوگئے جہاں پر مظاہرین نے فری فلسطین کے پرچم لہرا دئیے ۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ ساتھیوں کی رہائی اور مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا ۔یونیورسٹی معطل کرکے ڈرائے نہیں ہم ڈرنے والے نہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز یونیورسٹی کی صدر نے اسرائیل سے تعلق ختم کرنے سے انکار کیا اور طلبا سے اپیل کی کہ وہ پرامن طریقے سے منتشر ہوجائیں۔پیر اور منگل کی رات گئے سینکڑوں طلبا ء نے مطالبات پورے نہ ہونے پر رکاوٹیں توڑدی اور یونیورسٹی کے ہیملٹن ہال میں گھس گئے جہاں پر طلباء نے فری فلسطین کا پرچم لہرا دیا اور شدید نعرے بازی کی اس موقع پر طلباء نے ہیملٹن ہال کے دروازے زنجیروں سے جکڑدئیے اور ہال کے اندر دھرنا دے کر بیٹھ گئے اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے کہ غزہ میں نسل کشی بند کی جائے ،اسرائیل کو دی جانے والی امداد ختم کی جائے ،گرفتار ساتھیوں کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے ۔طلباء کے دھکم پیل کے دوران ہال کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔پولیس کی بھاری نفری نے یونیورسٹی کا گھیراؤ کیا ہوا ہے طلبا نے ہال سے نکلنے سے انکار کردیا علاوہ ازیں اس سے قبل ساتھیوں کی گرفتاری کے بعد یونیورسٹی کی لڑکی نے مظاہرے کی کمانڈ سنبھال لی ۔اوراعلان کیا کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ہمیں کسی طریقے سے نہ ڈرایا جائے ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں ۔ہماری یونیورسٹی کے فنڈز اسرائیل کی کمپنی میں نہ لگائے جائیں جو نہتے لوگوں کو ماررہا ہے۔لڑکی کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں کی رہائی جلد عمل میں لائی جائے لڑکوں کو پکڑا جائے گا تو یونیورسٹی کی لڑکیاں میدان مظاہرے کی کمانڈ کریں گی۔مظاہرے میں بڑی تعداد میں لڑکیوں نے شرکت کی ہے۔