vosa.tv
Voice of South Asia!

نائیجر میں روس "اِن ” امریکہ "آوٹ”

0

نائیجر کا اقدام روس کے لیے سود مند ہے روس نےافریقہ پر توجہ بڑھائی ہے  پڑوسی ممالک مالی، برکینا فاسو کی فوجی حکومتوں کی حمایت حاصل ہے

نائیجر:امریکہ نے نائیجر سے 1ہزار سے زائدسے زیادہ فوجی واپس بلانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکہ کے لیےیہ ملک ایک بڑے ڈرون اڈے کا گھر تھا۔امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نشریاتی ادارے کو بتایا کہ نائب وزیر خارجہ کرٹ کیمبل نے واشنگٹن میں وزیر اعظم علی ماہمن لامین زین کے ساتھ ملاقات میں فوجیوں کو ہٹانے کا مطالبہ قبول کیا ہے۔حکام نے بتایا کہ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک امریکی وفد چند دنوں کے اندر دارالحکومت نیامی جائے گا تاکہ انخلاء کا انتظام کیا جا سکے۔ نائیجرکے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکی حکام اگلے ہفتے دورہ کریں گے۔ محکمہ خارجہ نے فوری طور پر کوئی عوامی اعلان نہیں کیا اور حکام نے کہا کہ فوجیوں کو واپس بلانے کے لیے ابھی کوئی ٹائم لائن طے نہیں کی گئی ہے۔مغربی افریقہ میں جہادیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی اور فرانسیسی حکمت عملی میں نائجر طویل عرصے سے ایک لنچ پن تھا۔ امریکہ نے ڈرونز کے بیڑے کو اڑانے کے لیے 100 ملین ڈالر کی لاگت سے صحرائی شہر اگادیز میں ایک اڈہ بنایا ہوا ہے۔سکریٹری انٹونی بلنکن مارچ 2023 میں نائیجر کا دورہ کرنے والے اب تک کے سب سے اعلیٰ ترین امریکی ہیں،  انہوں نے دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک کے لیے اقتصادی مدد کا وعدہ کیا اور منتخب صدر محمد بازوم کو تقویت دینے کی کوشش کی، جو ایک مضبوط مغربی اتحادی ہےلیکن فوج نے چار ماہ بعد بازوم کو برطرف کر دیا اور سابق نوآبادیاتی طاقت فرانس  کے فوجیوں کو باہر نکال  دیا  تھا۔ فوجی حکمران جنرل عبدالرحمانے تیانی اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان مفصل بات چیت ہوئی جس کے بعد روسی فوجی انسٹرکٹر اس ماہ ایک فضائی دفاعی نظام اور دیگر آلات کے ساتھ نائجر پہنچےہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.