اسرائیل نے ڈرامائی طور پرجنوبی غزہ سے فوج واپس بلالی
اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بریگیڈ کے علاوہ تمام زمینی دستوں کو جنوبی غزہ کی پٹی سے واپس بلا لیا۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ راہداری کی حفاظت کے لیے صرف ایک بریگیڈ باقی ہے جس کے ذریعے این جی اوز فلسطینی انکلیو کے شمال میں امداد پہنچاتی ہیں۔ورلڈ سینٹرل کچن کے لیے کام کرنے والے سات افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعدسے UNRWA کے رضاکاروں کو اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی فوج اب کہتی ہے کہ دو بنیادی غلطیاں سرزد ہوئیں: افسران نے قافلے میں موجود گاڑیوں کی تفصیل والے پیغام کو نظر انداز کر دیا، اور ایک سپاٹر نے کسی کو گاڑی میں سوار ہوتے دیکھا جس میں کوئی چیز ممکنہ طور پر ایک بیگ تھا جسے اس کے خیال میں ایک ہتھیار تھا۔انسانی حقوق کے گروپوں اور رضاکاروں کا کہنا ہے کہ مسئلہ فوج کی طرف سے قوانین کی خلاف ورزی نہیں بلکہ خود قوانین کا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے مطابق غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 196 امدادی کارکن مارے جا چکے ہیں۔حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق غزہ میں چھ ماہ سے جاری جنگ میں 33 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔آئی ڈی ایف کا دعویٰ ہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ میں حماس کے 13,000 سے زیادہ کارکنان اور اسرائیل میں تقریباً 1,000 دہشت گرد مارے گئے۔