مختلف ممالک کے لاکھوں لوگ یورپ میں پناہ کے خواہاں
یوکرئنی،شامی اور افغان کی اکثریت شامل ہے،یوکرئنی لوگوں کو بغیر درخواست کے رہنے کا تحفظ حاصل ہے
یورپی یونین میں پناہ کی درخواستیں سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔یورپی یونین کو 2015-16 کے پناہ گزینوں کے بحران کے بعد پناہ کی سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔یورپی یونین ایجنسی برائے پناہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں ایک اعشاریہ 14ملین سے زیادہ افراد نے یورپی بلاک میں بین الاقوامی تحفظ کے لیے درخواستیں دائر کیں۔2023 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ 2015-16 کے بعد سب سے زیادہ ہے جب ایک اعشاریہ تین ملین اور پھرایک اعشاریہ 19ملین افراد نے یورپی یونین میں پناہ حاصل کی۔پچھلے سال سب سے زیادہ درخواستیں وصول کرنے والے ممالک میں جرمنی کا پہلا نمبر ہے۔پناہ کی سب سے زیادہ درخواستیں جمع کروانے والوں میں اعراقی، شامی باشندے شامل ہیں جبکہ افغان شہریوں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے ۔یورپ میں پناہ حاصل کرنے والوں میں بڑی تعداد یوکرینی لوگوں کی بھی ہے جنہیں روس کے حملے کے بعد بلاک میں بین الاقوامی تحفظ کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دینے کی ضرورت نہیں ۔