سرجیل اسٹرائیک میں کالعدم جماعت کا لیڈر مارنے کا ایرانی دعوی
ایرانی فوج نے پاکستانی سرحد میں داخل ہو کر جیش العدل کے سربراہ اور اس کے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایرانی فوجی دستوں نے ایک بار پھر سرحد پار کر کے پاکستانی علاقے میں سرگرم تنظیم جیش العدل کے کمانڈر اسماعیل شاہ بخش اور اس کے ساتھیوں کو ہلاک کر دیا ۔ تاہم یہ دعویٰ ایران نے کیا ہے۔ ایران کے سرکاری نیوز چینل کے حوالے سے یہ خبر شائع ہوئی ہے۔ ایک ماہ قبل ایران کی فضائیہ نے پاکستان کی سرحد میں گھس کر فضائی حملہ کیا تھا۔ جس کے بعد پاک فضائیہ نے بھی ایرانی حدود میں فضائی حملہ کیا۔ ایران اور پاکستان کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک دوسرے پر میزائل داغے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ تاہم اس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر حملے کے بعد دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے اپنے اپنے علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ 18 جنوری کو، پاکستان نے ایران کے ساتھ سرحد پر فضائی حملے کیے اور بلوچستان لبریشن آرمی اور لبریشن فرنٹ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔