vosa.tv
Voice of South Asia!

فلسطین کو آزاد کرایا جائے،عالمی عدالت سےاستدعا

0

عالمی عدالت کی سماعت کو قانونی تسلیم نہیں کرتے،نتین یاہو

عالمی عدالت انصاف میں فلسطین نے اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔فلسطین کے نمائندوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینی علاقوں پر قبضے اور اسرائیل کے نافذ کردہ نسل پرستی کے نظام کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی اور اقوام متحدہ میں فلسطین کے ایلچی ریاض منصور نے کئی علمی اور قانونی ماہرین کے ساتھ دی ہیگ میں شروع ہونے والی سماعتوں میں فلسطین کی نمائندگی کی ہے۔یہ سماعتیں 26 فروری تک جاری رہیں گی۔یہ مقدمہ جنوبی افریقا کی طرف سے اسرائیل کے خلاف غزہ پر جاری مہلک جنگ کے لیے کیے گئے نسل کشی کے مقدمے سے الگ ہے۔اس مقدمے کا مقصد فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے کئی دہائیوں سے جاری قبضے کے قانونی نتائج کا تعین کرنا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف میں فلسطین کے تنازع پر ہونے والی سماعت کی قانونی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے۔بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف میں گزشتہ روز فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے پر اقوام متحدہ کی ہدایت پر سماعت کا آغاز ہوا ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔اس سماعت میں 52 ممالک اور 3 عالمی تنظیمیں اپنے بیانات قلم بند اور شواہد پیش کریں گے جس کی روشنی میں قانونی نتائج مرتب کیے جائیں گے تاکہ اسرائیلی قبضے کے غیرقانونی ہونے کا تعین کیا جا سکے۔عالمی عدالتِ انصاف میں ہونے والی سماعت پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں سماعت کی قانونی حیثیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف کی سماعت کا مقصد اسرائیل کے حقِ دفاع کو نقصان پہنچانا ہے۔عالمی عدالتِ انصاف کی یہ سماعت 26 فروری تک جاری رہے گی اور پاکستان 23 فروری کو اپنے دلائل دے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.