نیویارک میں اوبر ڈرائیورز کا ایک بڑا مسئلہ حل ہوگیا۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز نے قانونی فرم ہیلڈ اینڈ ہائنس کو خبردار کیا ہے کہ وہ اوبر اور لفٹ ڈرائیوروں سے سیٹیلمنٹ فنڈز میں سے پندرہ فیصد رقم اپنی فیس کی مد میں وصول کرنے سے باز رہے ۔اٹارنی جنرل لٹیشیا جیمز نے گزشتہ سال نومبر میں قانونی جدو جہد سےرائیڈ شیئر کمپنیوں اوبر او ر لفٹ کے ڈرائیورز کو با ضابطہ بھرتیوں، بیماری کی چھٹیوں اور دیگر کی مد میں 328 ملین ڈالر کی رقم واپس دلوائی تھی تاہم قانونی فرم ہیلڈ اینڈ ہائنس نے اوبر اور لفٹ کے ڈرائیورز سے کہا ہے کہ انھیں سیٹلمنٹ کی جو رقم ملے گی اس میں سے 15 فیصد ہماری فیس کی مد میں ادا کریں۔نیویارک میں ایک لاکھ سے زیادہ رائڈ شیئر ڈرائیورز سیٹلمنٹ کی رقم ملنے کے منتظر ہیں ۔ ڈرائیور یکم مارچ 2024 کو سیٹلمنٹ فنڈز وصول کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرواسکیں گے۔ ان ڈرائیور ز کو چیک، وینمو، یا پے پال کے ذریعے ادائیگیاں کی جائیں گی اور فائل کرنے کے 30 دنوں کے اندر بھیج دی جائیں گی۔اٹارنی جنرل جیمز نے ہیلڈ اینڈ ہائنس کو بھیجے گئے مراسلے میں فرم کو حکم دیا کہ وہ فوری طور اوبر اور لفٹ ڈرائیوروں کو طلب کرنا بند کرے اور اس غیر ضروری سروس کے لیے بنائی گئی ویب سائٹ کو غیر فعال کر دے۔اٹارنی جنرل جیمز نے کہا کہ محنتی ڈرائیوروں میں سے بہت سے تارکین وطن شامل ہیں جن کے لئے اپنی جائز اجرت سے فیس ادا کرنا ناقابل قبول ہے،انھوں نے کہا کہ اوبر اور لفٹ ڈرائیوروں کو صرف میرے دفتر، سیٹلمنٹ ایڈمنسٹریٹر ، اور نیو یارک ٹیکسی ورکرز الائنس کی سیٹلمنٹ معلومات پر بھروسہ کرنا چاہیے۔