کوئی بھوکا نہ رہے، میاں بیوی نے مسجد سے کھانا کھلانا شروع کردیا
نیویارک میں اسلامک سینٹر میں کتب فروش مسلمان میاں بیوی خدمتِ خلق میں سبقت لے گئے
نیویارک : (رپورٹ ابو عزام ) کہتے ہیں انسانیت کی خدمت کے لیے کثیر سرمایہ نہیں بلکہ ہمدردی کا جذبہ ہو تو بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ اسی جذبے کو لے کر نیویارک میں واقع اسلامک سینٹر میں اسلامک بُک سینٹر چلانے والے سلیم اور ان اہلیہ بلقیس مسلمان مہاجرین کے میزبانی کرکے اس کی عملی مثال بن گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تارکینِ وطن کی غیر معمولی آمد اور ہوشربا مہنگائی سے ہر کوئی پریشان ہے لیکن مین ہیٹن کے علاقے میں تھرڈ ایونیو پر واقع اسلامک کلچرل سینٹر میں کتب فروش میاں بیوی ایسے بھی ہیں جنھیں اس مشکل وقت میں بھی کوئی معاشی فکر نہیں۔افریقی مسلمان مہاجرین نے پناہ کے لیے مسجد کا رُخ کیا تو بلقیس سلیم اور ان کے شوہر نے ابتداء میں اپنے ذاتی وسائل سے انھیں کھانا اور گرم کپڑے فراہم کیے اور دیکھتے ہی دیکھتے کئی لوگ ان کے مددگار بن گئے۔ بلقیس سلیم اور ان کے شوہر بیس سال سے یہ اسلامک بک سینٹر چلارہے ہیں اور رمضان المبارک میں نمازیوں کے لیے سحری و افطاری کا اہتمام کرتے رہے ہیں اور اب مہاجرین کی خدمت کرنے میں بھی سبقت لے گئے۔بلقیس سلیم کہتی ہیں پہلی بار مہاجرین کی خدمت کا موقع ملا ہے، جب تک زندگی ہے نیکی کا یہ سفر جاری رہے گا۔مہاجرین بلقیس سلیم کو اماں کہہ کر پکارتے ہیں اور دو ڈھائی سو افراد روزانہ یہاں سے عزتِ نفس مجروح ہوئے بغیر یہاں سے مستفید ہورہے ہیں۔ بلقیس سلیم کہتی ہیں کہ مہاجرین کو دیگر شیلٹر ہوم میں حلال کھانے کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے ، میں جو کچھ کر رہی ہوں وہ اللہ کی رضا کے لیے ہے۔