نئی دہلی عالمی مشاعرے کی صدارت معروف شاعر رئیس وارثی کے سپرد
غالب انسٹیٹیوٹ نئی دہلی کے زیر اہتمام وفاقی وزارت ثقافت کے تعاون سے منعقدہ عالمی مشاعرے کی صدارت پاکستانی امیرکن معروف شاعررئیس وارثی کریں گے۔مشاعرہ 23 دسمبر کو ایوان غالب نیو دہلی میں منعقد ہو گا۔غالب انسٹیٹیوٹ نئی دہلی کے زیر اہتمام وفاقی وزارت ثقافت کےتعاون سے تین روزہ بین الاقوامی غالب سیمینار بعنوان غالب راز حیات اور اضطراب آگہی 22 سے 24 دسمبر 2023 کو غالب آڈیٹوریم ایوان غالب نیو دہلی میں منعقد ہو رہا ہے۔ سیمینار کے دوسرے روز عالمی مشاعرے کااہتمام کیا گیا ہے،اہل امریکہ کے لئے یہ بات باعث فخر ہے کہ اس عالمی مشاعرے کی صدارت معروف شاعر رئیس وارثی کریں گے۔رئیس وارثی نے مشاعرے میں شرکت کے لئے دو ماہ قبل ویزہ کی درخواست کی تھی لیکن تا حال بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے ویزہ جاری نہیں کیا گیا۔ویزہ نہ ملنے کےباعث رئیس وارثی کی مشاعرے میں ورچوئل شرکت متوقع ہے۔1987ء میں رئیس وارثی نے شعبہ صحافت،جامعہ کراچی سے ایم۔اے کا امتحان پاس کیا اور امریکا میں بس گئے۔پہلی غزل ماہنامہ ’’افکار‘‘میں شائع ہوئی۔اس کے بعدمتعدد اخبارات و جرائد میں لکھتے رہے۔ روزنامہ ’’عوام‘‘ کراچی نے 2000ء میں آپ کو ادبی انعام سے نوازا۔آپ کے والد ستار وارثی ’’نعت‘‘ کے بڑے شاعر تھے۔ دونوں بڑے بھائی سعید وارثی اور رشید وارثی بھی شاعر اور صحافی تھے۔ اس کے علاوہ متعدد توصیفی اسناد بھی حاصل کر چکے ہیں۔مشاعرے کے دیگر شعرائے کرام میں لندن سے مہمان خصوصی امیر مہدی،کینڈا سے ڈاکٹر تقی عابدی،مصر سے پروفیسر ابراہیم محمد،پروفیسر وسیم بریلوی، اظہر عنایتی،پاپولر میرٹھی ،ماریشس سے ڈاکٹر ناشیانہ علی محمد، ڈاکٹر آصف علی،بنگلہ دیش سے ڈاکٹر غلام ربانی،ایران سے پروفیسر محمد شالوی، پروفیسر رضا محمد نصری، قطر سے جلیل نظامی،نواز دیو بندی، منصورعثمانی،متین امروہی،راشد جمال، الطاف ترمذی،معین شاداب شکیل احمد، اقبال اشعر، ڈاکٹر وسیم راشد، زکی طارق اور محترمہ آشکارا خانم شرکت کریں گی۔