vosa.tv
Voice of South Asia!

سندھ ہائی کورٹ نےٹی وی چینلز کو پیمرا کی ہدایات معطل کر دیں۔

0

سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ٹی وی چینلز کونفرت انگریز، وفاق اور ریاستی اداروں کے خلاف  بیانات نشر کرنے سے متعلق  ہدایات معطل کر دیں

یہ عبوری حکم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ظہور الدین خان کی جانب سے دائر مقدمہ پر آیا، پیمرا کے ڈائریکٹر جنرل آپریشن کی ٹیلی ویژن ہدایات کو چیلنج کیا تھا۔

مدعی کے وکیل علی طاہر نے موقف اختیار کیا کہ پیمرا کی جانب سے کیا گیا اقدام پی ٹی آئی کے ارکان کو ائیر ٹائم فراہم کرنے پر پابندی کی ایک اور کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز درخواست گزار کی سیاسی جماعت کو ائیر ٹائم فراہم کرنے سے گریزاں ہیں

وکیل نے موقف اختیار کیا کہ غیر قانونی ہدایات آئین کے آرٹیکل 19 اور 19-A کی خلاف ورزی ہیں اور کسی بھی صورت میں پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 26 (2) کے تحت کونسل آف کمپلینٹس کی رائے نہ ہونے کی صورت میں یہ پابندی آئین کے برخلاف  ہے۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی سربراہی میں سنگل بنچ نے کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد قراردیا پیمرا  ہدایات کے پیرا 5 میں ایسے افراد کی وضاحت نہیں کی گئی جن کی تقریر اور نمائش ممنوع ہے، تاہم جن افراد کا حوالہ دیا گیا ہے وہ پیرا 4 میں نمایاں ہیں۔

عدالت نے عبوری حکم نامےمیں لکھا بادی النظر میں یہ ممانعت مدعی پر بھی پری سنسر شپ کے مترادف ہے اور آئین کے آرٹیکل 19 اور 19-A کی خلاف ورزی ہے۔عدالت نے کہا کہ وکیل کی طرف سے پیش کردہ سپریم کورٹ کا کیس قانون اس کی تائید کرتا ہے کہ پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 26 (2) کے تحت شکایات کونسل کی رائے کے بغیر پیمرا چیئرمین کی جانب سے ایسی ممانعت جاری نہیں کی جا سکتی۔

عدالت نے کہا کہ ٹی وی چینلز کوپیمرا کی جانب سے دیگر  ہدایات بھی ہیں جن پر مدعی کوئی مسئلہ نہیں لیکن ان کو غیر قانونی ہدایات سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پیمرا کو 21 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کیے اور اس دوران ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کو اگلی سماعت تک معطل کر دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.