vosa.tv
Voice of South Asia!

آئندہ حکومت بھان متی کے کنبے کی طرز پر بنے گی،سینئر تجزیہ کار

0

 جاتی امرا سیاسی طاقت کا مجسمہ بننے جارہا ہےاور امکان بھی ہے کہ آئندہ وزیراعظم (ن) لیگ سے ہی ہوگا تاہم آئندہ حکومت بھان متی کے کنبے کی طرح بنے گی۔ آصف زرداری اپنے سیاسی جانشین کو منانے کیلئے لگے ہوئے ہیں اور ممکن ہے کہ وہ جلد مان بھی جائیں۔ زرداری صاحب نے جن کو پیغام پہنچانا تھا اپنے انٹرویو کے ذریعے پہنچادیا ہے کہ ابھی میں زندہ ہوں اور پیپلز پارٹی میں طاقت کا اصل چشمہ تو میں ہوں۔ لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کا بیان کسی لطیفے سے کم نہیں۔عمران خان پر کوئی کتنا بھی کیچڑ اچھال لے لیکن ان کے ووٹرز پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا البتہ استحکام پاکستان پارٹی کچھ ووٹرز کو توڑنے میں کامیاب ضرور ہوسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار احسان کوہاٹی نے وائس آف ساؤتھ ایشیا کے پروگرام فورسائٹ میں میزبان وقار حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ احسان کوہاٹی نے کہا کہ لگ تو ایسا ہی رہا ہے کہ زرداری صاحب کے انٹرویو کے بعد بلاول ناراض ہوکر دبئی چلے گئے اور زرداری صاحب سارا شیڈول بالائے طاق رکھ کر اپنے سیاسی جانشین کو منانے کیلئےبھی پیچھے چلے گئے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ بات گھر میں ہی رہے گی اور بلاول مان بھی جائیں گے لیکن  اختلافات بہرحال ہیں۔ آصف زرداری بہت کم میڈیا میں آتے ہیں اور ایسے وقت میں ان کا یہاں پر آنا اور ایک پیغام دینا وہ صرف بلاول کیلئے ہی نہیں تھا بلکہ وہ جن کو پیغام دینا چاہتے تھے انہوں نے اپنے انٹرویو کے ذریعے اپنا پیغام دیدیا ہے کہ میں ابھی زندہ ہوں اور پیپلز پارٹی میں طاقت کا اصل سرچشمہ تو میں ہوں۔ اب سب کو معلوم ہوگا کہ ٹکٹ کہاں سے لینا ہے۔ایک سوال کے جواب میں احسان کوہاٹی نے کہا کہ آنےو الی حکومت کے حوالے سے تو تو طے ہوچکا ہے کہ کسی ایک جماعت  کی نہیں ہوگی۔بھان متی کا کنبہ سجایا جائے گا۔ لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کا بیان ایک لطیفہ ہے، سب جانتے ہیں کس کو کتنا موقع دیا جارہا ہے جب کہ پی ٹی آئی کیلئے حالات بہت سخت ہیں اور ان کو الیکشن مہم چلانے کی اجازت نہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو الیکشن لڑنا ہے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تمام شرائط تو پوری کرنا ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں احسان کوہاٹی نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ انتخابات میں واضح برتری تو حاصل نہیں کرسکے گی  لیکن لگ ایسا رہا ہے وزیراعظم ن لیگ کا ہوگا۔ بلوچستان کی سیاست ہوا کا رخ دیکھ کر قدم رکھتی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا کے انٹرویو اور ہاجرا پانیزئی کی کتاب کی رونمائی سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔عمران خان پر کوئی کتنا بھی کیچڑ اچھال لے پی ٹی اآئی کے ووٹرز ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نگراں حکومتوں کا کھیل تقریبا ” ختم ہوچکا ہے،نگراں حکومت پر جانبداری کا پہلا پتھر پیپلز پارٹی کی طرف سے پھینکا گیا تھا۔ ایسا نہیں کہ استحکامِ پاکستان پارٹی بالکل زیرو پر رہ جائے گی، وہ جنوبی پنجاب سے ہے، جنوبی پنجاب میں سرداروں، وڈیروں اور  برادریوں کا بڑا اثر ورسوخ ہوتا ہے، جہانگیر ترین کی بڑی اچھی لائن ہے، وہ کچھ نہ کچھ کرکے دکھائیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.