دوااساز کمپنیاں غیر معیاری ادوایات تیارکررہی ہیں۔سری لنکن وزارت صحت
کولمبو:سری لنکن وزارت صحت کے میڈیکل سپلائی ڈویژن کے مطابق 2023 میں اب تک مجموعی طور پر 115 ادوایات الٹی ٹیسٹ میں ناکام ہو چکی ہیں جو کہ ایک سال میں ادوایات کے معیار میں ناکامی کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام ہونے والی ادوایات میں سے تقریباً 58 بھارت میں تیار کی گئی تھیں جبکہ 45 ادوایات مقامی طور پر تیار کی گئی تھیں اور باقی چین، پاکستان،جاپان اور بنگلہ دیش جیسے ممالک سے تیار کی گئی تھیں۔کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام ہونے والی ادوایات میں سے کچھ کو روکایا بند کردیا گیا ہے۔اس کے علاوہFlucloxacillin Cap کے کل 35 بیچز مئی میں واپس لیے گئے بیچوں کی تعداد کے لحاظ سے2017 کے بعد اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔وزارت صحت کے مطابق 2017 سے لےکر اب تک کوالٹی فیل ہونے کے تقریباً 600 کیسز سامنے آئے ہیں۔2019 میں اس طرح کے سب سے زیادہ 96 کیسز رپورٹ ہوئے،2022 میں86 ادوایات کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام ہوئیں۔2023 میں متعدد پیچیدگیوں اور اموات کی اطلاع کے ساتھ دوائیوں کے معیار کے مسائل نے جنم لیا ہے۔