رپوٹ،،فرحان راجپوت
پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کی اپنے ملک واپسی کا سلسلہ جاری ہے،،، کراچی سے وطن واپسی پر افغان خواتین آبدیدہ ہوگئیں۔ افغان خاتون نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف ساؤتھ ایشیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ہماری ماں ہے۔ماں نے40سال تک بہترین تربیت کی۔اب ماں ناراض ہو گئی ہے۔ہمیں گھر سے نکال دیا ہے۔ہم اپنا سامان باندھ کرجارہے ہیں ۔جب تک زندگی ہے ۔پاکستان کو یاد کرتے رہیں گے۔میں اور میری بہنیں،ہمارے بچے یہیں پیدا ہوئے۔بدقسمتی سے افغانستان میں خواتین کام نہیں کرسکتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے بغیر اطلاع ہمارے گھرانوں کے مردوں کوافغانستان بھیج کر ہمیں بے سہارہ کردیا ہے۔چئیرمین افغان مہاجرین حاجی عبداللہ شاہ بخاری نے وائس آف ساؤتھ ایشیا کو بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ حکومت پاکستان موسم سرما میں مہاجرین کو واپس بھیجنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔پولیس کی گھروں پر کارروائیوں سے بچنے کے لیے لوگ رضاکارانہ طور پر واپس جارہے ہیں۔افغان خواتین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان غریب لوگوں کے ساتھ تعاون کرےجیسے وہ پہلے کررہی تھی کیوں کہ بیشترافغانستان جانے والے غریب لوگوں کےپاس کرائے کے پیسے بھی نہیں ہیں ۔