نیویارک کے میئر نے مسلمان، یہودی اور کرسچن کمیونٹی کو ایک جگہ اکھٹا کرلیا۔
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کہتے ہیں کہ ہمارے شہر میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ،موجودہ حالات میں ہمیں نفرت انگیز جرائم کے تدارک کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ، یہ بات انھوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس میں کہی۔
میئر نیویارک ایرک ایڈمز نے اپنے دفتر میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا نمائندگان کو شہری حکومت کو در پیش مختلف چینلجز اور ان سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا۔اس موقع پر میئر سے سوال کیا گیا کہ موجودہ حالات میں اسلامو فوبیا اور ہیٹ کرائم کے واقعات کی وجہ سے مسلمان اور یہودی دونوں مذاہب کے والدین اپنے بچوں کے لیے پریشان ہیں، ایسے حالات میں حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے۔۔۔۔
اس موقع پر میئر ایرک ایڈمز نے جواب دیا کہ ان کی انتظامیہ نے مختلف مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور نفرتوں کے خاتمے کے لیے کئی راؤنڈ ٹیبلز زاور دیگر تقریبات منعقد کی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں کہیں یہودی اور کہیں پرمسلمان کمیونٹی کی کثیر تعداد آباد ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ محبت اور رواداری کو فروغ دیں ۔۔۔ قبل ازیں فسلطین اسرائیل تنازعہ کے درمیان نیویارک کی صورتحال میں ہیٹ کرائم کی روک تھام کے لیے میئر ایرک ایڈمز نے مسلمان، یہودی اور کرسچن کمیونٹی کے رہنماوں کے ساتھ سٹی ہال میں راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس میں شریک تمام ہی شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمارے عقائد ایک دوسرے سے مختلف ضرور ہوسکتے ہیں لیکن ہم نے اپنی نئی نسل کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہم سب ایک انسان ہیں۔ مقررین نے کہا کہ اچھے وقت میں ساتھ دینا تو معمول ہے لیکن غیر معمولی حالات میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہنا اور نفرتوں کو جگہ نہ دینا زیادہ بڑا چیلنج ہوتا ہے