اسلام آباد،اسرائیل اس خطے میں فرعون کے جانشین ہیں، مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا خواب بکھر گیا، اب دنیا کو اور زاویئے سے سوچنا ہوگا۔ پاکستانی دارالخلافہ اسلام آباد میں غیر ملکی ذرائع ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضلا لرحمٰن کا کہنا تھا کہ فلسطین کی سرزمین کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا ۔ اسرائیل اور فلسطینی حالت جنگ میں ہیں،جنگ میں کوئی بھی اقدام کیا جاسکتا ہے ۔ مسلم اُمّہ اپنے بھائیوں کے ساتھ اس طرح نہیں جس طرح مغربی دنیا اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے۔ آج انسانیت کا قتل ہورہا ہے ۔بچوں بوڑھوں اور خواتین کو قتل کیا جا رہا ہے کیا اس کے بعد بھی انہیں انسانی حقوق کا علمبردار کہا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور رہے گا ۔ فلسطین کے بارے تصور تھا کہ عرب دنیا کا ہاتھ مروڑ کر ان سے اپنی مرضی کا فیصلہ کروایا جائے گا لیکن فلسطین نے یہ تصور ختم کردیا ۔ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے اور یہ جنگی جرم ہے، بچوں کا قتل تو کسی مذہب میں جائز نہیں ۔ مسجد اقصی ہمارا قبلہ اوّل ہے ،سب مسلمانوں پر اس کا حق ہے ۔ اگر اسلامی دنیا بابری مسجد پر متحد ہوسکتی ہے تو مسجد اقصی پر کیوں متحد نہیں ہوسکتی ۔