آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی صحافیوں کو ویزے میں تاخیر پر بھارتی صحافی بھی بول پڑے
بھارتی صحافیوں نے بھارت میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے میں تاخیر کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔کئی پاکستانی صحافی اپنے ویزوں کی کارروائی کے لیے ہفتوں سے انتظار کر رہے ہیں اور کچھ کی درخواستیں مسترد بھی ہو چکی ہیں۔ اس کا صاف صاف مطلب یہ ہے کہ اب پاکستانی صحافی وہ ٹورنامنٹ کی کوریج کے لیے ہندوستان کا سفر کرنے سے قاصر ر ہیں، ۔بھارتی حکومت نے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے میں تاخیر کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ تاہم بعض ماہرین نے قیاس کیا ہے کہ یہ تاخیر دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے ہے۔ہندوستانی صحافیوں نے اپنے پاکستانی ساتھیوں کو ویزے جاری کرنے میں تاخیر کی مذمت کرتے ہوئے اسے "غیر پیشہ ورانہ” اور ” اسپورٹس مین” کے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ تاخیر پاکستانی شائقین کو ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے سے روک رہی ہے ۔ایک بھارتی صحافی نے کہا کہ یہ انتہائی مایوس کن ہے کہ بھارتی حکومت پاکستانی صحافیوں کو آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے ویزے جاری کرنے میں تاخیر کر رہی ہے۔ "یہ کھیلوں کا ایک بڑا ایونٹ ہے، اور دونوں ممالک کے صحافیوں کو آزادانہ طور پر اس کی کوریج کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔”ایک اور ہندوستانی صحافی نے کہا، "پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے میں تاخیر غیر پیشہ ورانہ اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ تاخیر پاکستانی شائقین کو ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے سے روک رہی ہے ۔ایک اورہندوستانی صحافی نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو پاکستانی صحافیوں کو فوری طور پر ویزے جاری کرنے چاہئیں تاکہ وہ آئی سی سی ورلڈ کپ کی کوریج کرسکیں۔ "یہ کھیلوں کا ٹورنامنٹ ہے، سیاسی ایونٹ نہیں ہے۔”سینئر بھارتی صحافی راج دیپ سرڈیسائی نے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔راج دیپ سرڈیسائی کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت میں ورلڈ کپ کھیل رہا ہے تو اس کے صحافیوں کو ویزا دینے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔سینئر بھارتی صحافی کا کہنا ہے کہ صحافی کیوں سیاسی دنگل کا شکار ہوں، ہمیں اچھے میزبانوں والا رویہ اپنانا چاہیے۔پاکستانی صحافیوں کو ویزوں کے اجرا میں تاخیر پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے بھی تنقید کی گئی ہے۔ دونوںاداروں نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان تمام پاکستانی صحافیوں کو ویزا جاری کرے جنہوں نے ان کے لیے درخواستیں دی ہیں۔آئی سی سی نے ہندوستانی حکومت کو آئی سی سی میزبان معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی بھی یاد دہانی کرائی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میزبان ملک کو شرکت کرنے والی ٹیموں کے تمام تسلیم شدہ صحافیوں کو ویزا جاری کرنا ہوگا۔پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے میں تاخیر بھارتی اور پاکستانی میڈیا دونوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ دونوں ممالک کے صحافیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ آئی سی سی ورلڈ کپ کی آزادانہ کوریج کر سکیں تاکہ دونوں طرف کے شائقین بغیر کسی پابندی کے ٹورنامنٹ کو فالو کر