اسرائیل پر ہونے والے حملے میں ایران ملوث نہیں
ایران اسرائیل پر ہونے والے حملے میں ملوث نہیں تھا اور نہ ہی کسی قسم حماس کی مدد کی ہے۔ایران کے سپریم لیڈر ۤیت اللہ خامنہ ای نے نے منگل کے روز کے روز جاری کردہ بیان میں کہا کہ حماس نے اسرائیل کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور فوجی و انٹیلی جنس نظام کو شکست دی ہے۔جس پر ہم حماس کے ہاتھ چومتے ہیں۔جس نے اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔خامنہ ای نے مزید کہا کہ حماس نے حملہ کرکے اسرائیل کے نازک ڈھانچے کو تباہ کردیاہے اور اس کی ذمہ داری خود اسرائیل کی حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر حملہ کردیا ہے جسب سے مزید آگ بڑھک اٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے علاقوں پر قبضہ کیا ہواہے اور خود کو مظلوم بناکر پیش کرتے ہیں جو کہ کسی طور پر بھی ٹھیک نہیں ہے اسرائیل اپنے جرائم سے منہ نہیں موڑ سکتا ہےَ۔اسرائیل غزہ میں غلط کررہا ہے اس کے نتیجے میں بڑی تباہی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ حماس کے حملے کے بعد900اسرائیلی مارے جاچکے ہیں اور2600زخمی ہیں۔غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل ضائی حملوں سے کم از کم 700کے قریب فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔اس سے قبل اسرائیل نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران حماس کو مالی اور اخلاقی مدد فراہم کرتا ہے اور ہفتہ کے روز ہونے والے حملے میں ایران نے حماس کی مدد کی تھی تاکہ حماس غزہ کا کنٹرول حاصل کرسکے