vosa.tv
Voice of South Asia!

ڈھاکا، بنگلہ دیش میں ڈینگی کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ، اعلیٰ حکام کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ گئیں

0

بنگلہ دیش کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈھاکہ میں زیرِ علاج ڈینگی کے 30 فیصد مریضوں کا تعلق دارالحکومت کے باہر سے ہے۔اس وقت ڈھاکہ  کے 20 سرکاری اور 57 نجی اسپتالوں میں کم از کم 3ہزار 596 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ سرکاری اسپتالوں میں ہیں۔ڈی جی ایچ ایس پروفیسر احمد الکبیر کا کہنا ہے ہم نے ڈھاکہ سے باہر تمام صحت کے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ سیرئیس مریضوں کو ڈھاکہ بھیجنے کے بجائے ان کے علاج کو وہیں یقینی بنائیں۔مریضوں کو ڈھاکہ پہنچانے میں وقت ضائع کرنا فضول ہے،اس سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لیے مناسب انتظامات موجود ہیں لیکن اب بھی  پلیٹلیٹ کی کمی، شاک سنڈروم اور کم بلڈ پریشر والے مریضوں کو اب بھی ڈھاکہ منتقل کیا جا رہا ہے۔دارالحکومت کے باہر سے آنے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق نارائن گنج، منشی گنج، غازی پور اور مداری پور سے ہے۔دوسری جانب یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ ڈی جی ایچ ایس کی ہدایت کے باوجود مریضوں کو ڈھاکہ منتقل کیا جارہا ہےمقامی ہسپتال اس ہدایت پر عمل نہیں کر رہے ۔مریضوں کو ڈھاکہ پہنچنے میں تقریباً سات سے آٹھ گھنٹے لگتے ہیں اور جن کی حالت نازک ہے ان کے لیے یہ گھنٹے انتہائی اہم ہیں اس وقت کے اندرمریض کا بلڈ پریشر گر سکتا ہے، گردے کام کرنا بند کر سکتے ہیں بہت سےمریضوں کو آئی سی یو کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سے مریض راستے میں دم توڑ دیتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.