ایڈمز کا غیر قانونی اسموک شاپس کو دوبارہ کھولنے کا اعلان
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے آپریشن پیڈلاک ٹو پروٹیکٹ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر غیر قانونی اسموک شاپس کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی ہے تاکہ وہاں نئے قانونی کاروبار قائم کیے جا سکیں۔
میئر ایڈمز نے بتایا کہ 2024 میں شہر نے 1,400 سے زائد غیر قانونی دکانیں بند کی ہیں اور 95 ملین ڈالر سے زائد غیر قانونی مصنوعات ضبط کی گئی ہیں۔ اب انتظامیہ بند شدہ دکانوں کو قانونی کاروبار کے طور پر دوبارہ کھولنے کے لیے مالک مکانوں کے ساتھ تعاون کرے گی۔ میئر ایڈمز نے کہا کہ گزشتہ سال شہر میں ہزاروں غیر قانونی اسموک دکانیں بچوں کی حفاظت کے لیے خطرہ تھیں لیکن اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محنت سے ان دکانوں کو بند کر کے محفوظ ماحول بنایا گیا ہے۔ اب اگلا قدم بند شدہ دکانوں کی جگہ قانونی کاروبار جیسے پیزا شاپس، بیکریز اور ریٹیل اسٹورز قائم کرنا ہے جس سے محلے کی معیشت کو فروغ ملے گا۔ نیویارک شہر کی شريف آفس اور محکمہ برائے صارفین و کارکنان کی حفاظت (DCWP) نے اس آپریشن میں اہم کردار ادا کیا ہے اور شہر بھر میں غیر قانونی دکانوں کی نگرانی جاری ہے تاکہ قانون کی پاسداری یقینی بنائی جا سکے۔ ساتھ ہی قانونی کینابس انڈسٹری بھی ترقی کر رہی ہے جہاں اب 160 سے زائد قانونی ڈسپنسریز فعال ہیں اور کاروباریوں کو تربیت و مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ نیویارک کی محکمہ برائے چھوٹے کاروبار کی خدمات (SBS) کے تحت چلنے والا "کینابس NYC” پروگرام 6,000 سے زائد شہریوں کو قانونی کینابس انڈسٹری میں شامل کر چکا ہے اور اس نے 500,000 ڈالر سے زائد کا قرض فراہم کیا ہے۔ قانونی کینابس کی فروخت نے 2024 میں 350 ملین ڈالر کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ اب شہر بند دکانوں کو ایک سال تک بند رکھنے کے بعد انہیں دوبارہ کھولنے کی اجازت دے گا تاکہ وہاں نئے قانونی کاروبار قائم کیے جا سکیں۔ متعلقہ محکمے دکانوں کے مالک مکانوں کو اس عمل کے حوالے سے رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔ اس آپریشن کو نیو یارک کے قانون سازوں اور حکام کی جانب سے سراہا گیا ہے جنہوں نے اسے شہر کی حفاظت، معیشت اور کمیونٹی کی بہتری کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔