ٹرمپ کا خطرناک مجرموں کے لیے الکاٹراز جیل دوبارہ کھولنے کا فیصلہ
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی حکام کو کیلیفورنیا کے ساحل پر واقع بند جیل الکاٹراز کو خطرناک مجرموں کے لیے دوبارہ کھولنے کی ہدایت دی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے اے بی سی کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنے پیغام میں کہا کہ ملک کو مسلسل جرائم پیشہ افراد سے خطرہ ہے اور اس کا واحد حل سخت سیکیورٹی والی جیلوں میں قید ہے۔ الکاٹراز، جو سان فرانسسکو کے ساحل سے دور ایک جزیرے پر واقع ہے، 1963 میں بند کر دی گئی تھی کیونکہ اس کی عمارت بوسیدہ ہو چکی تھی اور وہاں سامان پہنچانا انتہائی مہنگا اور مشکل تھا۔ ٹرمپ کی ہدایت کے مطابق جیل کو نہ صرف دوبارہ کھولا جائے گا بلکہ اسے جدید خطوط پر وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے اس اقدام کو "قانون اور نظم و ضبط کی علامت” قرار دیا۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف مہنگا ثابت ہو سکتا ہے بلکہ قانونی اور عملی طور پر بھی پیچیدہ ہے کیونکہ یہ جزیرہ اب نیشنل پارک سروس کے زیر انتظام ایک تاریخی ورثہ اور سیاحتی مقام ہے۔ سابق اسپیکر نینسی پلوسی نے اس اقدام کو غیر سنجیدہ قرار دیا اور کہا کہ یہ جزیرہ اب ایک معروف قومی تفریح گاہ بن چکا ہے۔ الکاٹراز کو ماضی میں دی راک کے نام سے جانا جاتا تھا جہاں مشہور مجرم ال کیپون اور مشین گن کیلی جیسے مجرم قید رہے۔ 29 سالہ تاریخ کے دوران 36 قیدیوں نے 14 بار فرار کی کوشش کی مگر اکثریت پکڑی گئی یا جاں بحق ہو گئی۔ بیورو آف پرزنز کے ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ وہ صدر کے احکامات پر عمل کریں گے لیکن جزیرے کی ملکیت اور جدید معیار پر جیل کی تعمیر کے حوالے سے کوئی تفصیلی جواب نہیں دیا گیا۔ یہ تجویز ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ مجرمانہ پالیسیوں میں سختی اور امیگریشن قوانین پر زور دے رہے ہیں۔ ماضی میں وہ گوانتانامو بے میں نئے مراکز بنانے کی تجویز بھی پیش کر چکے ہیں لیکن ماہرین کے مطابق الکاٹراز کی بحالی ایک مہنگا اور قانونی پیچیدگیوں سے بھرپور منصوبہ ہو سکتا ہے۔