vosa.tv
Voice of South Asia!

فلوریڈا کے رہائشی نےخفیہ معلومات منتقل کرنے کا جرم قبول کرلیا

0

فلوریڈا(ویب ڈیسک)امریکی ریاست فلوریڈا کے 68 سالہ رہائشی ڈیل بریٹ بینڈلر میامی نے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (CIA) میں غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے اور بغیر اجازت کے خفیہ مواد کو غیر مجاز مقامات پر منتقل کرنے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، بینڈلر نے 2014 میں سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کنٹریکٹر کی حیثیت سے کام شروع کیا اور ان کے پاس ٹاپ سیکرٹ / حساس کمپارٹمنٹڈ انفارمیشن (TS/SCI) کی سیکیورٹی کلیئرنس تھی۔ بینڈلر نے 30 سال تک CIA میں انٹیلی جنس آفیسر کے طور پر کام کیا تھا اور 2014 میں سینئر انٹیلی جنس سروس کے رکن کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ 2017 میں بینڈلر نے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے کنٹریکٹر کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے امریکی لابنگ فرم کے ساتھ غیر قانونی لابنگ اور عوامی تعلقات کی سرگرمیاں شروع کیں، جن میں ایک غیر ملکی حکومت کی تحقیقات پر اثر ڈالنے کی کوششیں شامل تھیں۔ بینڈلر نے اپنے غیر قانونی سرگرمیوں کے بدلے میں لاکھوں ڈالر وصول کیے اور ان سرگرمیوں کے دوران سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے وسائل اور معلومات کا غلط استعمال کیا۔ اس کے بعد سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے 2020 میں بینڈلر کا معاہدہ اور اس کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی تھی۔ بینڈلر نے نہ صرف اپنے جرم کا اعتراف کیا بلکہ 85,000 ڈالر کی ضبطی پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ انہیں سات سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے، جن میں سے دو سال غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے اور پانچ سال خفیہ مواد کے غلط استعمال کے لیے مخصوص ہیں۔ بینڈلر کی سزا 16 جولائی کو سنائی جائے گی۔ اس کیس کی تفتیش ایف بی آئی کے واشنگٹن فیلڈ آفس نے کی، اور پراسیکیوشن کے ذمہ دار ٹرائل اٹارنی ایڈم بیری، سینئر ٹرائل اٹارنی ہیتر شمٹ اور اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی گورڈن کرومبرگ ہیں۔ اس تحقیقات میں چیف جینیفر کینیڈی گیللی نے اہم معاونت فراہم کی ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.