vosa.tv
Voice of South Asia!

ہزاروں امریکی شہریوں کا صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

0

امریکا کے متعدد شہروں میں ہزاروں شہریوں نے امریکی صدر ٹرمپ اور ان کی پالیسیوں کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔

امریکی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق، واشنگٹن سمیت امریکا کے دیگر شہروں میں مظاہرین نے ٹرمپ کی ڈیپورٹیشن پالیسیوں، سرکاری افسران کی برطرفیوں، غزہ اور یوکرین جنگ کی مخالفت میں احتجاج کیا۔ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر اور دیگر مقامات پر ہونے والے مظاہروں میں شرکاء نے امیگریشن پالیسیوں، سرکاری ملازمین کی برطرفیوں، اور غزہ و یوکرین کے تنازعات سے متعلق حکومتی اقدامات پر تنقید کی۔ مظاہرین نے مختلف بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن میں "محنت کشوں کو طاقت دی جائے”، "بادشاہت نامنظور”، اور "قانونی حق دو” جیسے نعرے درج تھے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تارکین وطن کی ملک بدری اور یونیورسٹیوں و سرکاری اداروں پر دباؤ کے خلاف مظاہرین نے متاثرہ افراد سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ لافایٹ اسکوائر پر ایک مقرر نے کہا کہ اگر حکومت ملک بدری کی مہم چلاتی ہے تو عوامی مزاحمت کے نیٹ ورک بنائے جائیں گے۔ احتجاج کے دوران فلسطینی پرچم اور "فری فلسطین” کے نعرے نمایاں تھے، جبکہ یوکرین کی حمایت میں بھی آواز بلند کی گئی۔ مظاہرین نے روس کے خلاف امریکی پالیسی کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کئی شہروں میں مظاہرین نے ماحولیات اور تعلیمی آزادی سے متعلق ٹرمپ پالیسیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد سے ان کی حکومت نے ایلون مسک جیسے حامیوں کے تعاون سے 200,000 سے زائد سرکاری ملازمین کو فارغ کیا ہے اور متعدد وفاقی اداروں کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے اور غیر ملکی طلبہ کو نشانہ بنانے سے امریکی نظام تعلیم اور انسانی اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ نیویارک، شکاگو، لاس اینجلس، اور دیگر درجنوں شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے۔ ٹرمپ کی صدارت کا یہ دوسرا دن تھا جب ملک گیر سطح پر عوامی ردعمل دیکھنے میں آیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.