میئر ایڈمز کا آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑنے کا فیصلے کیا ہے۔
میئر ایڈمز کا کہنا ہے کہ وہ ڈیموکریٹ ہی رہیں گے، لیکن شہر کی ترقی کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نیویارک میں فائرنگ کے واقعات کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں اور مسلسل پانچ سہ ماہیوں سے جرائم میں کمی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کامیابیوں کو برقرار رکھنے کے لیے وہ آزاد حیثیت میں انتخاب لڑ رہے ہیں اور عوام کے درمیان جا کر اپنی کارکردگی کا پیغام عام کریں گے، جو امیگریشن بحران اور ان پر لگنے والے الزامات کے باعث پس منظر میں چلا گیا تھا۔ میئر نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے اس فیصلے پر غور کرتے ہوئے 25,000 دستخط جمع کیے اور دو روز قبل ہی انتخابی مہم کو دوبارہ فعال کرنے اور چندہ اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن ایک عدالتی فیصلے کے بعد اس عمل کو تیز کرنا پڑا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کے خواہاں نہیں بلکہ عام نیویارکرز کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے رہائش، روزگار اور عوامی سہولیات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں شہر میں سیاحت کے فروغ، عوامی رہائشی منصوبوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی اور فوسٹر کیئر میں پلنے والے بچوں کی کالج فیس کی ادائیگی جیسے اقدامات شامل ہیں۔ میئر نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی سے مایوس ہو کر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی قیادت عام شہریوں کے مسائل سے دور ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام شدت پسندی کے بجائے اعتدال پسند قیادت کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں اور وہ اسی پیغام کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔انتخابی مہم کے مالی پہلو پر بات کرتے ہوئے ایڈمز نے تسلیم کیا کہ انہیں فنڈز درکار ہوں گے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی کامیاب مہمات چلا چکے ہیں اور اس بار بھی وسائل جمع کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بطور میئر ان کے لیے اپنی کارکردگی کو میڈیا میں اجاگر کرنا آسان ہو گا، جس سے ان کی مہم کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان پر لگنے والے الزامات اور قانونی مسائل نے ان پر دباؤ ڈالا تھا، لیکن اب وہ اس بوجھ سے آزاد ہو چکے ہیں اور اپنی توجہ مکمل طور پر شہر کے معاملات پر مرکوز کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیویارک ہمیشہ بحرانوں سے نکل کر مضبوط ہوا ہے، اور وہ بھی اسی عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔