ڈیلیوری ڈرائیور کو اسٹاربکس کے خلاف مقدمے میں 50 ملین ڈالر ہرجانہ
کیلیفورنیا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست کیلیفورنیا کی جیوری نے اسٹاربکس کے خلاف مقدمے میں ڈیلیوری ڈرائیور کو 50 ملین ڈالر ہرجانے کا فیصلہ سنا دیا۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق، جیوری نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اسٹاربکس کی لاپرواہی کے باعث متاثرہ شخص کو شدید جسمانی نقصان پہنچا، جس کے اثرات مستقل ثابت ہوئے۔ حکام کے مطابق، یہ واقعہ فروری 2020 میں لاس اینجلس کے ایک اسٹاربکس میں پیش آیا، جہاں 49 سالہ مائیکل گارسیا پوسٹ میٹس ڈیلیوری کے لیے تین گرم چائے وصول کر رہا تھا۔ ڈرائیو تھرو پر فراہم کیے گئے کارڈ بورڈ کیریئر میں سے ایک کپ گر کر اس کی گود میں جا گرا، اور ڈھکن کھلنے سے کھولتی ہوئی چائے نے شدید جھلسا دیا۔ وکیلوں کے مطابق، اسٹاربکس کے ملازم کی کوتاہی کے باعث حادثہ پیش آیا۔ متاثرہ شخص کو نازک حصوں سمیت جسم پر تھرڈ ڈگری برن ہوئے، جس کے علاج کے لیے اسے متعدد اسکن گرافٹس کروانے پڑے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں گارسیا کی زندگی ہمیشہ کے لیے متاثر ہو چکی ہے۔ اسٹاربکس نے عدالتی فیصلے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ مقدمہ 1992 میں میکڈونلڈز کے مشہور "ہاٹ کافی” کیس سے مشابہت رکھتا ہے، جس میں کمپنی کی غیرمعمولی حد تک گرم کافی کے باعث ایک خاتون شدید زخمی ہوئی تھی، اور عدالت نے میکڈونلڈز کو بھاری ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔