vosa.tv
Voice of South Asia!

 امریکہ کے بعد اب برطانیہ میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی، بھارت نشانے پر

0

 امریکہ کے بعد اب برطانیہ میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کے لیے وسیع پیمانے پر مہم شروع کر دی گئی ہے۔

برطانیہ کی لیبر حکومت نے اس مہم کو خاص طور پر بھارتی ریستورانوں، نیل بارز، کریانہ اسٹورز اور کار واش جیسے چھوٹے کاروباروں پر مرکوز کیا ہے۔ حالیہ مہم میں 828 مقامات پر چھاپے مارے گئے، جس میں 609 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار شدگان میں سب سے زیادہ بھارتی پنجابی ہیں، جو اسٹوڈنٹ یا ٹورسٹ ویزا پر برطانیہ آئے تھے اور ویزا ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر قیام پذیر تھے۔ ہمبر سائیڈ، شمالی انگلینڈ میں ایک بھارتی ریستوران پر چھاپے کے دوران سات افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے چار کو حراست میں لے لیا گیا۔ لیبر حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک تقریباً 19 ہزار غیر ملکی مجرموں اور غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالا جا چکا ہے۔ ان میں بھی سب سے زیادہ تعداد پنجابیوں کی ہے۔ برطانوی حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کو ملازمت دینے والے مالکان پر بھی بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک غیر قانونی ملازم رکھنے پر مالک کو 60 ہزار پاؤنڈ تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ برطانیہ میں مقیم بھارتیوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی یہ سخت پالیسی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی سے مماثلت رکھتی ہے، جنہوں نے حال ہی میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے۔ اس مہم کے بعد برطانیہ میں بھارتی کمیونٹی میں تشویش بڑھ گئی ہے، خاص طور پر چھوٹے کاروباری مالکان خوفزدہ ہیں کہ اگر ان کے ملازمین میں کوئی غیر قانونی نکلا تو ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔ برطانیہ میں بھارتی تارکین وطن کی بڑی تعداد مقیم ہے۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی تارکین وطن انتہائی خراب حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا ملک کی بہتری کے لیے غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی عمل میں لائی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.