vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکی دواساز کمپنیوں نے قیمتوں میں کمی سے انکار کردیا

0

دواساز کمپنیوں نے ذیابطیس اور وزن کم کرنے والی 15 مجوزہ ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لیے مذاکرات کی بھی مخالفت کردی

واشنگٹن(ویب ڈیسک) بائیڈن انتظامیہ نے 15 دواؤں کی فہرست جاری کی ہے جن کی قیمتوں پر میڈیکیئر کے ذریعے مذاکرات کیے جائیں گے، ان ادویات میں مشہور ذیابیطس اور وزن کم کرنے والی دوائیں اوزیمپک اور ویگووی شامل ہیں۔حالیہ رپورٹس کے مطابق یہ اقدام دوائیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد ان مریضوں کی مالی مشکلات کو کم کرنا ہے جو ان مہنگی ادویات پر انحصار کرتے ہیں۔ ان دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر عوام کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے، جس سے سستی متبادل ادویات کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ مذاکرات 2022 کے انفلیشن ریڈکشن ایکٹ کے تحت لازمی قرار دیے گئے تھے، لیکن اس میں سیاسی رکاوٹیں بھی آ سکتی ہیں کیونکہ ممکنہ طور پر ٹرمپ انتظامیہ اس حکومتی پروگرام کی حمایت نہیں کرے گی۔ کی ایف ایف کی نائب ڈائریکٹر جولیٹ کیوبانکی نے کہا کہ اس سال حکومت کے لیے اچھا معاہدہ حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق، عوام کا نصف سے زیادہ حصہ میڈیکیئر میں دواؤں کی تعداد بڑھانے اور ان پر مذاکرات کروانے کو ایک اہم ترجیح سمجھتا ہے، جس میں تقریباً آدھے ریپبلکن بھی شامل ہیں۔  دوا ساز کمپنیوں کو اس بات پر اتفاق کرنے کے لیے ایک مہینے کا وقت دیا جائے گا، ورنہ انہیں ٹیکس جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نووو نارڈیسک اوزیمپک اور ویگووی تیار کرنے والی کمپنی نووو نارڈیسک نے قیمتوں کے مذاکرات کی مخالفت کی ہے لیکن کمپنی نے کہا ہے کہ وہ مریضوں کے لیے حل فراہم کرنے کے لیے آئندہ انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.