vosa.tv
Voice of South Asia!

ایل اے آگ نے حکام کو جنجوڑ کر رکھ دیا،الزام تراشیاں شروع

0

 لاس اینجلس(ویب ڈیسک) لاس اینجلس کے علاقوں میں آگ کے تباہی کے مناظر بہت ہی خوفناک ہیں۔جو خاندان واپس آئے ہیں تو وہ اپنے جلے ہوئے گھروں کو دیکھ کر رو رہے ہیں اور گھروں کے ملبے سے دھواں اٹھ رہا ہے ۔حالت یہ ہے کہ لوگ اپنے گھروں کو پہچان بھی پانہیں رہے ہیں۔اور بہت سارے لوگوں نےصدمے کی حالت میں ٹیلی ویژن پر اپنے گھروں کو جلتے دیکھا ہے۔لوگوں کی واپسی تو ہوئی ہے لیکن  نئی آگ لگنے کا خطرہ برقرار ہے اور اس وقت  ملک کا دوسرا سب سے بڑا شہر غیر آباد ہے۔ یہ بہت ہی حیران کن ہے 13 ملین افراد کا خطہ تباہی پر قابو پانے اور تعمیر نو کے بڑے چیلنج سے نمٹ رہا ہے۔آگ نے12ہزار سے زائد گھروں کو جلا دیا ہے۔ جس میں گھر، اپارٹمنٹ کی عمارتیں، کاروبار، آؤٹ بلڈنگز اور گاڑیاں شامل ہیں۔ ابھی تک سب سے بڑی آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ آگ نے حکام کو جنجوڑ کر رکھ دیا ہے ۔اس دوران قیادت کی ناکامیوں کے الزامات اور سیاسی الزام تراشیاں شروع ہو چکی ہے ۔ گورنر  نے ریاستی عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ اس بات کا تعین کریں کہ 117 ملین گیلن (440 ملین لیٹر) کے ذخائر کیوں اور کیسے  سروس سے باہر تھے اور ہائیڈرنٹس خشک کیسے ہوئے تھے جب آگ پر قابو پانے کے لیے پانی کی ضرورت تھی  یہ عمل انتہائی پریشان کن ہے۔ دریں اثناء لاس اینجلس کے فائر چیف کرسٹن کرولی نے کہا کہ شہر کی قیادت نے آگ بجھانے کے لیے خاطر خواہ رقم فراہم نہ کر کے محکمے کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے پانی کی کمی پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ جب فائر فائٹر ہائیڈرنٹ پر آتے کہ وہاں پانی ہوگا لیکن پانی نہیں ملتا تھا۔حکام نے ایک مرکز قائم کیا جہاں لوگ لاپتہ ہونے والوں کی اطلاع دے سکتے  ہیں۔ ہزاروں  لوگ انخلاء کے احکامات کے تحت رہےاور آگ نے تقریباً 56 مربع میل (145 مربع کلومیٹر) کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔اس آفت نے چپڑاسی سے لے کر فلمی ستاروں تک کو نہیں بخشا ہے اور حکومت نے ابھی تک نقصان کی لاگت کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.