نیو یارک، نیو جرسی میں مشتبہ ڈرون اڑانے پر حکام کو تشویش
نیویارک (ویب ڈیسک)نیویارک اور نیو جرسی کے ممنوعہ علاقوں میں ڈرونز اڑانے پر حکام تشویش میں ضافہ ہو گیا ہے۔ڈرونز کی مسلسل اڑان سے لوگوں کی حفاظت اور رازداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے ہیڈ کوراٹر کے پاس ڈرون کی اطلاع پر پولیس کا ہیلی کاپٹر گشت پر معمور رہا ۔تاہم تعین نہ ہوسکا کہ کہ ڈرون کہاں سے اڑا تھا۔ بورو کے صدر وِٹو فوسیلا اور مقامی منتخب عہدیداروں نے سٹیٹن آئی لینڈ پر تحقیقات کے لیے نیویارک سٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ سے رابط کیا ہے ۔بورو کے صدر نے سوال اٹھایا کہ کیا ہوگا اگر امریکی کیپیٹل یا وائٹ ہاؤس یا البانی میں اسٹیٹ ہاؤس پر ڈرونز یا انسان بردار طیاروں کی 3,000 رپورٹیں موصول ہوں ۔فوسیلا نے کہا کہ یہ جاننے کے لیے کہ وہ کیا ہیں اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اور شدید ردعمل آئے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ تفریحی ڈرونز نہیں ہیں۔ یہ تجارتی ڈرون نہیں ہیں یہ موجودہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اس لیے دو آپشن رہ جاتے ہیں۔ یہ ہماری حکومت ہے یا کوئی غیر ملکی گٹھ جوڑ ہے۔تین ریاستوں کے باشندے فکر مند ہیں۔ حکام نے بتایا کہ بحریہ کی حدود میں ڈرونز کو داخل ہونے پرمتعدد بار دیکھا گیا ہے۔ بحریہ اسٹیشن کے پبلک افیئرز آفیسر بل ایڈیسن نے میڈیا کو بتایا کہ تنصیب کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں ہے۔ ہم نیوی ویپن اسٹیشن ارلے کے اوپر فضائی حدود میں نامعلوم ڈرونز کے داخل ہونے کے متعدد واقعات کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ایف بی آئی اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے نیو جرسی میں مبینہ طور پر ڈرون دیکھنے کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں”ہے کہ ایسے واقعات سے قومی سلامتی یا عوامی تحفظ کو خطرہ لاحق ہے یا غیر ملکی گٹھ جوڑ ہے۔ نیویارک اسٹیٹ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈرون دیکھنے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور وہ ہر رپورٹ کی چھان بین کر رہے ہیں۔