44سال قبل لاپتہ ہونے والے نیویارک جوڑے کی گمشدگی کا معمہ حل
خاندان نے تصدیق کی ہے کہ جارجیا کے تالاب سے ملنے والی باقیات لاپتہ نیو یارک جوڑے کی ہیں۔اس کیس کو جارجیا انوسٹی گیشن ٹیم نے حل کیا ہے ۔تفتیش کاروں کو کیس حل کرنے میں44سال کا عرصہ لگا ۔اس دوران مختلف تفتیش کار ریٹائرڈ ہوگئے یا پھر ٹرانسفر ہو گیا تھا
نیویارک(ویب ڈیسک)ریاست نیویارک ویسٹ چیسٹر کاؤنٹی کے ایک جوڑا 44 سال قبل جارجیا میں لاپتہ ہوگیا تھا ۔تالاب سے ملنے والی باقیات کی شناخت چارلس اور کیتھرین کے نام سے ہوئی ہے ۔دونوں میاں بیوی ہیں جو44سال قبل چھٹیاں منانے جارجیا گئے تھے ۔لاپتہ جوڑے کے بچے والدین کی تلاش میں لگے رہے اور جاجیا انوسٹی گیسن ٹیم کی خدمات حاصل کی تھی ۔مرحوم چارلس کے خاندان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دادا چارلس اور دادی کیتھرین کی گمشدگی کا معمہ حل ہوگیا ہے ۔ہمیں گہرا دکھ ہے وہ اس دنیا میں نہیں رہے اور کچھ راحت ملی ہے کہ کیس حل ہو گیا ہے اور باقیات مل گئیں ہیں۔ہم لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمدردی کا اظہار کیا ۔خاندان کا کہنا ہے کہ ضروری کارروائی کے بعد والدین کو سپرد خاک کیا جائے گا۔خاندان نے گلین کاؤنٹی پولیس ،جارجیا بیورو آف انویسٹی گیشن کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تعاون کیا۔ چارلس اور کیتھرین رومر کے لاپتہ ہونے پر تفتیش کار پریشان تھے کہ جوڑا کہاں گیا۔جوڑا اپریل 1980 میں لاپتہ ہوا تھا۔ تب سے اہل خانہ پریشان تھے۔ کیتھرین اور چارلس آئل کمپنی کے ایگزیکٹو تھے ۔حکام کا کہنا ہے کیس اس طرح حل ہوا کہ گلین کاؤنٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے جاسوسوں نے باقیات کی تلاش کے لیے تالاب کے اندر جانے کے لیے جارجیا بیورو آف انویسٹی گیشن کے ساتھ کام کیا۔حکام کا کہنا ہے کہ جوڑے کی کار کو حادثاتی طور پر تالاب میں گر گئی تھی ،ہوسکتا ہے کہ کار ریورس کرنے کے دوران گری ہو ۔جس سے جوڑے کی موت واقع ہوئی۔