
نیویارک پولیس کا سابق ملازم لڑکوں کے جنسی استحصال کا مجرم قرار
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے سابق پولیس افسر کو4لڑکوں کے ساتھ جنسی استحصال کا مجرم قرار دیدیا گیا ہے۔ 34 سالہ کرسٹوفر ٹیرانووا نےسوشل میڈیا پر نوعمروں کے ساتھ دوستی قائم کی پھر ان کا جنسی استحصال کیا ۔اس دوران ایک نوعمر لڑکے نے ڈکیتی کی اطلاع دی تو مجرم نے تعلقات بنانے کے لیے نوعمر لڑکے کے گھر تک گیا اور اس کے پڑوس میں کرائے پر گھر لے لیا ۔واقعہ کی انکوائری شروع ہونے کے بعد مجرم نے ستمبر 2023 میں محکمہ پولیس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ مجرم نے ایک افسر کے طور پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور متاثرین کو گندے کام پر مجبور کرنے کی کوشش کی اور نوعمر لڑکوں کااعتماد حاصل کرتا رہا۔ استغاثہ نے یہ بھی کہا کہ ٹیرانووا نے ایک درجن سے زائد مرتبہ ٹیکساس کا سفر کیا تاکہ اس لڑکے سے ملاقات کی جا سکے جس کا وہ جنسی استحصال کر رہا تھا ۔اسے کم از کم 15 سال قید کا سامنا ہے اور اسے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی جج نے جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دیا ہے۔